ولایت پورٹل:سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سال بہ سال جبر کو تیز کر رہے ہیں جبکہ انہیں سعودی شہریوں کے حالات اور ملک کی مخدوش سماجی اور اخلاقی صورت حال کی کوئی پرواہ نہیں ہے بلکہ وہ اپنے جرائم پر پردہ ڈالنے اور سعودی عرب میں تقریبات اور تفریحات کا اہتمام کرکے رائے عامہ کو جبر سے ہٹانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
سعودی عرب نے حالیہ برسوں میں اپنے عوام کے لیے جو تفریحی پروگرام متعقد کیے ہیں وہ اس ملک میں قطیف اور الاحساء کے شیعہ علاقوں کے لوگوں پر ہونے والے ظلم اور ناانصافی پر پردہ نہیں ڈال سکے ، مرآۃ الجزیرہ کے مطابق محمد بن سلمان قطیف کے عوام پر ظلم کرنے سے باز نہیں آتے، قطیف کے عوام مختلف طریقوں سے مصائب کا شکار ہیں جن میں گرفتاریاں، نوجوانوں کو سزائے موت،گھروں کی تباہی، جبری نقل مکانی اور سعودی حکام کی جانب سے ان کے ورثے کی شناخت کو تبدیل کرنا شامل ہیں۔
محمد بن سلمان مسائل پیدا کرکے قطیف کے عوام کو انقلاب سے منحرف کرنا چاہتے ہیں اور ان کے دلوں میں خوف اور دہشت کے بیج بونا چاہتے ہیں،ناشط القطیفی کے صارف اکاؤنٹ نے انکشاف کیا ہے کہ ایک نئی کارروائی میں ال سعود کی سکیورٹی فورسز کے نام سے جانی جانے والی فورسز نے العوامیہ اور ام الحمام پر فوجی بکتر بند گاڑیوں اور عوامی تحقیقات سے تعلق رکھنے والی گاڑیوں کے ساتھ حملہ کیااور اس علاقے کے متعدد رہائشیوں کو گرفتار کر لیا۔
اگرچہ سعودی عرب میں شیعوں کے خلاف ہمیشہ ظلم ہوا ہے لیکن جب سے محمد بن سلمان برسراقتدار آئے ہیں، سعودی معاشرے کے دیگر طبقات کے ساتھ ساتھ شیعوں پر بھی سخت ظلم ہوا ہے، سعودی حکام نے شیعہ اکثریتی صوبے قطیف اور اس کی بستیوں کے باشندوں کے خلاف اپنی من مانی کاروائیاں تیز کر دی ہیں،شرقیہ علاقے کے دیہاتوں اور شہروں میں گرفتاریاں، پھانسیاں اور اندھا دھند حملے تمام انسانی، اخلاقی اور قانونی معیارات کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی قوانین کے منافی ہیں۔
ایک بار پھر سعودی شیعوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ شروع
ناشط القطیفی صارف اکاؤنٹ نے قطیف کے علاقوں پر آل سعود کی سکورٹی فورسز کے حملے اور متعدد نوجوانوں کی گرفتاری کی خبر دی ہے۔

wilayat.com/p/9650
متعلقہ مواد
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین