ولایت پورٹل:یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے سربراہ مہدی المشاۃ نے بدھ کے روز صیہونیوں کوجہاد اسلامی فلسطین تحریک کے سینئر کمانڈرکے قتل کا جواب دینے کی ضرورت پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ ابوالعطاء کا قتل اور غزہ پر حملے فلسطینیوں کے خلاف صیہونیوں کی کھلی دشمنی اور ایک عربی ملک کی خودمختاری کوپائمال کرنا ہے جس کی عالمی برادری کو مخالفت کرنا چاہیے،مہدی المشاط نے غاصب حکومت کو جواب دینے کی ضرورت پر تاکید کرتے ہوئے کہا یہ غاصب ریاست اپنے سامراجیت کے مقاصد کو پورا کرنے کے لیے اسلامی امت کو استعمال کرتی ہے تاکہ انسانیت سوز مظالم انجام دے سکے،یاد ہے کہ یمنی علما نے بھی منگل کو صیہونی حملوں اور جہاد اسلامی کے کمانڈر کو قتل کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس دشمن سے مقابلہ کرنے کا واحد راستہ خدا کی راہ میں جہاد ہے،المسیرہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یمنی علماء نے صیہونی حکومت کے اس اقدام کی مذمتکرتے ہوئے کہا کہ صہیونی دشمن صرف طاقت کی زبان سمجھتا ہے ، اور اس کو روکنے کا واحد راستہ راہ خدا میں جہاد ہے جس کے ذریعے اس دشمن کا مقابلہ کرنا ہوگا،یمنی علما نے صیہونیوں کے خلاف مزاحمت کے راکٹ ردعمل کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسلامی اور عرب دنیا کےآزاد اندیش افراد سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی سرزمین کو آزاد کرانے کےلیے فلسطینیوں کے حق کی حمایت میں مؤقف اختیار کریں،تحریک انصاراللہ کے پولیٹیکل بیورو کے ایک رکن ، محمد البخیطی نے بھی حال ہی میں المیادین نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ یمن کسی بھی اسرائیلی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے،انہوں نے کہا یہ خدائی حکم ہے کہ ہم یمنی پرامن طور پر فلسطین جا ئیں ، لہذا سعودی عرب کو نشانہ بنانے کے بعد مقبوضہ علاقوں تک پہنچناکوئی مشکل نہیں ہے۔
صیہونیوں کو جواب دینا ضروری ہوگیا ہے؛جہاد اسلامی فلسطین کے اعلی کمانڈر کے قتل پر انصار اللہ کا رد عمل
یمنی اعلی سیاسی کونسل کے سربراہ نے جہاد اسلامی فلسطین تحریک کے سینئر کمانڈر پر قاتلانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ " بهاء ابوالعطاء " کے قتل کے بعد صیہونی حکومت کو جواب دینا ضروری ہوگیا ہے۔

wilayat.com/p/2472
متعلقہ مواد
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین