حوصلے اور ہمت سے کام لیں

ہمیں کسی بھی صورت میں ہمت نہیں ہارنی چاہیئے اور اللہ تعالیٰ کی رحمت سے مایوس نہیں ہونا چاہیئے۔

ولایت پورٹل: ایک بار ایک کسان کا گھوڑا بیمار ہوگیا  اس نے اس کے علاج کے لئے ڈاکٹر کو بلایا۔ ڈاکٹر نے گھوڑے کا اچھی طرح معائنہ کیا اور بولا۔ آپ کے گھوڑے کی کافی طبیعت خراب ہے ہم اسے 3 دن تک دوائی دیکر دیکھتے ہیں اگر یہ ٹھیک ہوگیا تو ٹھیک نہیں تو ہمیں اسے مارنا ہوگا،چونکہ اس کی بیماری وبائی شکل اختیار کرچکی ہے اور یہ دوسرے جانوروں میں بھی سرایت کرجائے گی۔
یہ سب باتیں پاس میں کھڑا ایک بکرا بھی سن رہا تھا اگلے دن ڈاکٹر آیا اس نے گھوڑے کو دوائی دی اور چلا گیا اس کے جانے کے بعد بکرا فوراً گھوڑے کے پاس گیا اور بولا: دوست! ہمت کرو ورنہ یہ تمہیں مار ڈالیں گے۔
دوسرے دن پھر ڈاکٹر آیا اور دوائی دی اور واپس چلا گیا پھر بکرا گھوڑے کے پاس آیا اور کہا دوست ہمت سے کام لو ورنہ تمہاری موت قریب ہے اور یہ دونوں تمہیں مارنے کا فیصلہ کرچکے ہیں۔
اگلے دن پھر ڈاکٹر آیا اس نے گھوڑے کا معائنہ کیا اور دیکھ کر کہا کہ گھوڑے کی حالت میں کوئی تبدیلی نہیں ہے لہذا اب اسے مار دینا چاہیئے اس کے جانے کے بعد بکرا گھوڑے کے پاس آیا اور بولا دوست تمہیں اٹھنا ہی ہوگا ہمت کرو نہیں تو تم مارے جاؤگے میں تمہاری مدد کرتا ہوں۔گھوڑے نے کہا چلو مجھے اٹھاؤ! چونکہ اب کرو یا مرو والی کیفیت آچکی تھی۔
بکرے نے کہا اگر آج تم نہیں اٹھے تو تم مرجاؤگے اس لئے ہمت کرو ہاں بہت اچھے! تھوڑا اور! تم کرسکتے ہو! شاباش!اب دوڑو! تیز اور تیز!
اتنے میں کسان واپس آیا تو اس نے دیکھا کہ اس کا گھوڑا دوڑ رہا ہے اب اس کی خوشی کا ٹھکانا نہیں تھا وہ سب گھر والوں کو اکھٹا کرکے چلانے لگا۔ معجزہ ہوگیا۔میرا گھوڑا ٹھیک ہوگیا ہمیں جشن منانا چاہیئے۔
نتیجہ: ہمیں کسی بھی صورت میں ہمت نہیں ہارنی چاہیئے اور اللہ تعالیٰ کی رحمت سے مایوس نہیں ہونا چاہیئے۔



0
شیئر کیجئے:
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین