ولایت پورٹل:فلسطین ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق حماس اسلامی مزاحمتی تحریک کے سیاسی بیورو کے رکن موسیٰ ابو مرزوق نے تحریک کے سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کے بارے میں بات کی، رپورٹ کے مطابق حماس کے سیاسی بیورو کے اس رکن نے کہا کہ حماس تحریک کا سعودی عرب سے کوئی تعلق نہیں ہے اور سعودی بھی ہم سے تعلق نہیں چاہیے،تاہم ہم سعودی عرب میں قید فلسطینیوں کی رہائی کے لیے کام کر رہے ہیں۔
ابو مرزوق نے مزید کہاکہ ہمیں امید ہے کہ سعودی عرب استدلال کا جواب دے گا اور فلسطینی اسیران کو رہا کرے گا، اپنی تقریر کے ایک اور حصے میں فلسطینی عہدیدار نے غزہ پر صیہونی حکومت کے حالیہ حملوں پر بھی رد عمل ظاہر کیا، انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ہم دیکھتے ہیں کہ صہیونی فلسطینیوں کے خلاف اپنی جارحیت جاری رکھے ہوئے ہیں، مجھے یہ بتانا چاہیے کہ صہیونی دشمن کے ساتھ جامع جھڑپوں کا آپشن ابھی تک مزاحمت کی میز پر موجود ہے
واضح رہے صہیونی لڑاکا طیاروں نے آج صبح غزہ کی پٹی کے شمال ، جنوب اور مغرب کے علاقوں کو وسیع پیمانے پر حملوں سے نشانہ بنایا،درایں اثنا حماس تحریک نے اعلان کیا کہ اس نے صہیونی ملکیت کے ڈرون کو خانیوس کے علاقے میں مار گرایا،جبکہ اسرائیلی فوج نے اعلان کیا کہ اس نے یہ حملے صہیونی بستیوں پر آگ لگانے والے غباروں کی فائرنگ کے جواب میں کیے ہیں،یادرہے کہ صہیونی جنگی طیاروں نے اتوار کی صبح بھی غزہ کے مختلف علاقوں کو نشانہ بنایا۔
ہمارا سعودی عرب کے ساتھ کوئی تعلق نہیں؛ حماس کا اعلان
حماس کے سیاسی بیورو کے رکن نے کہا کہ اس تحریک کا سعودی عرب سے کوئی تعلق نہیں ہے ، انہوں نے مزید کہاکہ ہم سعودی عرب سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنے ملک میں موجود فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے۔

wilayat.com/p/6594
متعلقہ مواد
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین