ولایت پورٹل:داعش کے خلاف بین الاقوامی اتحاد کے ترجمان کرنل میلز کاگینس نے عراقی خبر رساں ایجنسی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا سردار سلیمانی اور ابو مہدی المہندس کے قتل کا منصوبہ بنانے میں اس اتحاد کا کوئی رول نہیں تھا۔
انھوں نے کہا کہ عراق میں ہمارے بیشتر شراکت دار اس بات پر زور دیتے ہیں کہ کچھ فیصلے ممالک کے دارالحکومتوں میں کیے جاتے ہیں ، اور یہ فیصلے شراکت کے معیار اور یومیہ تعاون کے ساتھ ہم آہنگ نہیں ہوتےہیں۔
کرنل میلز کاگینس نے یہ بھی دعوی کیا کہ بین الاقوامی اتحاد کی مشترکہ فوجی کارروائیوں میں الحشد الشعبی کے ساتھ کلیدی شراکت ہے ۔
انھوں نے کہا کہ الحشد الشعبی اور اس کی تفصیلات عراق سے متعلق ہیں اور بین الاقوامی اتحاد اس میں مداخلت نہیں کرتا ہے۔
داعش مخالف اتحاد کے ترجمان نے کہا کہ بین الاقوامی اتحاد اپنے کسی بھی پڑوسی ملک کے ساتھ جنگ میں جانے کا ارادہ نہیں رکھتا اور اس کا مقصد صرف داعش سے لڑنا ہے۔
انہوں نے عراق اور امریکہ کے مابین اسٹریٹجک مذاکرات کے بارے میں اس بات پر زور دیا کہ مذاکرات کی منصوبہ بندی کی جائے گی اور مشترکہ مفادات اور قلیل مدتی ، طویل مدتی اور درمیانی مدت کے تعاون پر توجہ دی جائے گی نیز عراق میں سلامتی ، ثقافتی ، معاشی اور تجارتی امور کے ساتھ ساتھ اتحادی افواج کی سلامتی کو بھی حل کیا جائے گا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ عین اسد اڈے پر ایران کے میزائل حملوں کے بعد متعدد ایف 16 تکنیکی ماہرین اپنے معاہدے ختم کر کے واپس امریکہ چلےگئے ہیں لیکن ان کی واپسی کے لیے مذکرات جاری ہیں۔
جنرل قاسم سلیمانی اور ابو مہدی المہندس کے قتل میں ہمارا کوئی رول نہیں تھا!: داعش کے خلاف نام نہادبین الاقوامی اتحاد کا دعوی
داعش کے خلاف بننے والے بین الاقوامی نام نہاداتحاد کے ترجمان نے دعوی کیا ہے کہ اس اتحاد نے سردار سلیمانی اور ابو مہدی المہندیس کے قتل کے فیصلے میں کوئی کردار ادا نہیں کیا ہے۔

wilayat.com/p/3624
متعلقہ مواد
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین