فلسطینیوں کے خون میں ڈوبا ہوا لقمہ ہرگز نہیں کھائیں گے:سوڈانی تنظیم

ایک سوڈانی جماعت نے نتن یاہو سے ملاقات کے لئے حکمراں کونسل کے سربراہ کی توجہ کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ سوڈانی قوم فلسطینی قوم کے ساتھ غداری کی قیمت پر معاشی بحالی کا وعدہ نہیں چاہتی۔

ولایت پورٹل:سوڈان کی کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے ایک ممبر ، کمال کرار نے صہیونی وزیر اعظم سے ملاقات کے لئے حکمراں  کونسل کے چیئرمین کے جواز کو غیر معقول قرار دیتےہوئے کہا کہ البرہان اپنے کاموں کےخود ذمہ دار ہیں اور ان کا نظریہ سوڈانی قوم کا نظریہ نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ کو مطمئن کرنے کے لئے سوڈان کی اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کی کوششیں عمر البشیر کی حکومت کے آخری دور سے شروع ہوئی تھیں  لیکن انقلاب کے بعد سوڈانی عوام مسئلہ فلسطین کو کچل کر صیہونیوں کے ساتھ روابط کو معمول پر لانے والی گاڑی کو ہرگز آگے نہیں بڑھنے دیں گے اور فلسطینی بھائیوں کےساتھ کسی بھی صورت میں غداری نہیں کریں گے۔
کرار نے مزید کہا کہ سوڈانی انقلابی جماعتوں کو یقین ہوچکا ہے کہ سوڈانی حکمراں  کونسل ناکوک کا ساز بجا رہی ہے۔
سوڈانی کمیونسٹ پارٹی کے عہدیدار نے زور دے کر کہاکہ سوڈانی عوام معاشی صورتحال میں بہتری لانے اور امریکی پابندیوں کو ختم کرنے کے نام پر فلسطینیوں کے خون میں ڈوبا ہوا لقمہ کھانے کے لیے ہرگز تیار نہیں ہوں گے۔
انھوں نے ایک سوال پوچھتے ہوئے کہا کہ مجھے نہیں معلوم کیوں کچھ لوگ اس بات پر اصرار کرتے ہیں کہ ترقی اور خوشحالی کا انحصار صرف اسرائیل  کے ساتھ  تعلقات برقرار کرنےپر ہے؟ کیوں چین ، جنوبی کوریا یا یورپ کی قربت کے ذریعے اسے حاصل نہیں کیا جاسکتا؟
ادھرصہیونی میڈیا کا کہنا ہے کہ نیتن یاھو  سوڈان کا نام دہشتگردوں کی فہرست سے ہٹانے کے لئے امریکی عہدیداروں کو راضی کرنے کی  کوشش کررہے ہیں۔



0
شیئر کیجئے:
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین