ہمیں صیہونیوں کے ساتھ تعلقات کا خواہاں وزیر نہیں چاہیے:تیونسی عوام

تیونس کے وزیر سیاحت کی جانب سے صیہونی شہریوں کو سیاحتی ویزا جاری کرنے کیے جانے سے متعلق بیان کے بعد تیونس کے سیاست دانوں ، صحافیوں اورسماجی کارکنوں کے ایک گروپ نے ان کی برطرفی کا مطالبہ کیا ہے۔

ولایت پورٹل:تیونس کے وزیر سیاحت رونی الطرابلسی  نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ صیہونیوں کوپاسپورٹ دیا جائے کیونکہ ان میں بہت سارے تیونسی ہیں  جس کے بعد  متعدد عوامی حلوقوں میں ان کے خلاف شدید غم وغصہ پایا جاتا ہے اور ان اپنے عہدہ سے برطرف کیے جانے کا مطالبہ بھی ہورہا ہے،یاد رہے کہ  رونی نے کل اپنے بیان میں کہا تھا کہ تیونس آنے والے یہودیوں میں سے دو فیصد اسرائیلی تیونسی ہیں اور انھیں اپنی وطن واپسی کا حق حاصل ہے،تیونس کے صحافی اور سیاسی تجزیہ کار الحبیب الوعجیله نے کہا کہ الطرابلسی کے بیانات کا مطلب اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی کھلی دعوت ہے جسے  وہ  "اسرائیلی - تیونسی" کا نام دے رہے ہیں،اناطولیہ نیوز ایجنسی کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں ، وعجیله نے کہا کہ یہ تیونسی ، جو فلسطین پر قبضہ کرنے گئے اور فلسطین میں آباد ہوئے ، انھوں نے دراصل اپنے ہی ملک کے قانون کے خلاف کام کیا ،یہ اپنی مرضی سے اور مذہبی بنیادوں پرصیہونی ریاست کو آباد کرنے اورفلسطین پر قبضہ کرنے گئے تھے لہذا ان کا شمار بھی غاصب صیہونیوں میں ہوتا ہے،انھوں  نے مزید کہا کہ صرف تیونسی ہونا وزیر صاحب کو اس بات کی اجازت نہیں دیتا کہ وہ انھیں ملک میں داخلہ کی اجازت دے دیں اس لیے کہ اس طرح ملک کی آزادی اور خود مختاری کو نقصان پہنچے گا نیز  ہماری طرف سے ہمیشہ سے  جاری فلسطینیوں  کی حمایت پر بھی اثر پرے گا،انھوں نے مزید کہا کہ الطرابلسی کے بیان سے تیونسیوں  کے جذبار مجروح ہوئے ہیں لہذا انھیں فوری طور پر مستعفی ہوجانا چاہیے۔


0
شیئر کیجئے:
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین