ولایت پورٹل:بدھ کی صبح سپاہ پاسدران فضائیہ نےجنرل قاسم سلیمانی کے قتل کے جواب میں عراق میں متعدد امریکی فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا ہے،واضح رہے کہ ایران کی جوابی کاروائی میں عراق میں واقع عین الاسد امریکی ائر بیس کو نشانہ بنایا گیا ہے،عین الاسد رمادی سے 108 کلومیٹر دورمغرب میں واقع ہے، یہ عراق کا دوسرا سب سے بڑا فضائی اڈہ ہے،اس پر2003 میں امریکی فوج نے قبضہ کیا تھا اور 2011تک اس میں رہے،تاہم 2014 میں داعش کاک مقابلہ کرنے کے بہانے اس تنظیم کے خلاف بننے والے امریکی نام نہاد اتحاد نے ایک بار پھر اس ہوئی اڈہ پر قبضہ کر لیا جو آج تک جاری ہے،واضح رہے کہ آج صبح ایران نے اس ائربیس کو نشانہ بنایا ہے جس پر وسیع پیمانہ پر رد عمل کا اظہار ہورہا ہے،عراقی کردستان کی علاقائی حکومت کے چیف کا کہنا ہے کہ انھوں نے امریکی وزیر خارجہ سے ٹیلیفون پر گفتگو میں ایران کے ساتھ تناؤ کو کم کرنے کے طریقے پیش کیے ہیں،سی این این نے عراقی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ ابتدائی اطلاعات کے برخلاف ایران کے میزائل حملہ میں کسی عراقی فورس کو نقصان نہیں پہنچا،المیادین نیوز چینل نے عراق میں امریکی فوجی اڈوں پر میزائل حملے میں امریکی فوجی ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ایران کی جانب سے کیے گئے میزائل حملوں کے کئی گھنٹوں بعد تک امریکی حکومت کی طرف سے بار بار سرکاری فون پر بغداد سے انھیں کوئی جواب نہیں دیا گیا،سی این این نے لکھا ہے کہ امریکہ سورج نکلنے کا انتظار کررہا ہے تا کہ اس کے بعد صحیح طریقہ سے جانی اور مالی نقصان کا اندازہ لگایا جاسکے،امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹویٹر پر لکھاہے کہ پریشانی کی کوئی بات نہیں عراق میں ہمارے دو فوجی اڈوں پر ایران سے میزائل داغے گئےہیں، ہلاکتوں کا اندازہ جاری ہے، اب تک سب کچھ ٹھیک ہے! ہمارے پاس دنیا کی سب سے بڑی ، طاقت ور اورمسلح فوج ہے! میں کل صبح ایک بیان دوں گا۔
ایران نے عراق میں ہمارے ٹھکانوں پر حملہ کیا ہے پریشانی کی کوئی بات نہیں ،بیان دے دوں گا: ٹرمپ
اسلامی جمہوریہ ایران نے آج عراق میں امریکی میزائل حملے میں شہید ہونے والے کمانڈر قاسم سلیمانی کے قتل کا جواب دیاہے۔

wilayat.com/p/2774
متعلقہ مواد
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین