ہم یوکرین کی جنگ میں برابر کے شریک ہیں؛امریکی عہدہ دار کا اعتراف

ٹرمپ انتظامیہ کے ایک ریٹائرڈ جنرل اور مائیک پینس کے قومی سلامتی کے مشیر جوزف کیتھ کیلوگ نے کہا کہ کیف کو بھیجے جانے والے اسلحے اور دیگر امداد کی وجہ سے امریکہ یوکرین کے تنازعے کے فریقین میں سے ایک ہے۔

ولایت پورٹل:روسی خبر رساں ایجنسی ٹاس کی رپورٹ کے مطابق امریکی ریٹائرڈ جنرل اور قومی سلامتی کے سابق مشیر جوزف کیتھ کیلوگ نے کہا کہ ہم یوکرین کو 70 سے 75 فیصد اقتصادی، انسانی اور فوجی امداد فراہم کرتے ہیں لہذا ہم روس یوکرین  تنازع کا حصہ ہیں۔
رپورٹ کے مطابق روس کے صدر ولادیمیر پیون نے 24 فروری کو ڈونباس جمہوریہ کے رہنماؤں کی طرف سے یوکرین میں خصوصی فوجی آپریشن میں مدد کی درخواست کے بعد کہا کہ ماسکو کے منصوبوں میں یوکرین کے علاقوں پر قبضہ شامل نہیں ہے بلکہ ان کا مقصد اس ملک کو غیر فوجی بنانا ہے۔
یاد رہے کہ روسی فیڈریشن کے فیصلے کے جواب میں مغرب نے بتدریج اس ملک کے خلاف وسیع پابندیاں عائد کیں نیز دسیوں ارب ڈالر کے ہتھیار اور فوجی ساز و سامان کیف  کو بھیجے جس کے بعد اس کے بعد بہت سے مغربی سیاست دانوں نے اعتراف کیا کہ یہ دراصل روس کے خلاف اقتصادی جنگ ہے۔
 جیسا کہ پیوٹن نے 16 مارچ کو اعلان کیا کہ ماسکو کے خلاف مغربی پابندیوں کی پالیسی میں جارحیت کے تمام آثار موجود ہیں، انہوں نے نشاندہی کی کہ روسی فیڈریشن پر قابو پانے کی پالیسی مغرب کی طویل مدتی حکمت عملی ہے۔

0
شیئر کیجئے:
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین