ولایت پورٹل:اس وقت جب کہ یوکرین کے لیے مغرب کی حمایت روز بروز بڑھی جارہی ہے، صیہونی حکومت کے سفیر نے کیف کے لیے اس حکومت کی پس پردہ حمایت کا اعتراف کیا،صیہونی حکومت کے نئے سفیر رون پروزور نے جرمن اخبار برلینر مورگن پوسٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے اعتراف کیا کہ روس کے ساتھ جنگ میں پردے کے پیچھے سے یوکرین کی حمایت کرنے والوں تل ابیب بھی شامل ہے۔
اس صہیونی اہلکار نے ماسکو کی مخالفت اور اس حکومت کو تنبیہ کے پیش نظر کیف کے لیے تل ابیب کی حمایت کے بارے میں بات کرتے ہوئے یوکرین کی جنگ میں ایران کی جانب سے ہتھیار بھیجے جانے کے بے بنیاد دعوے کو دہرایا۔
جرمنی میں صیہونی حکومت کے سفیر نے دعویٰ کیا کہ یہ اتنا آسان نہیں ہے، یہاں شام میں روسیوں کی موجودگی ہےاور جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ اسرائیلی فوج باقاعدگی سے ایران سے شام اور لبنان کو ہتھیار بھیجنے سے روکتی ہے،یہ ایرانی ڈرون اور میزائل ہیں جو روس یوکرین میں استعمال کررہا ہے،اس لیے ہم (یوکرین) کی مدد کرتے ہیں، اگرچہ پردے کے پیچھےسے، انہوں نے کہا کہ کیف کے لیے تل ابیب کی حمایت اس سے کہیں زیادہ ہے جو معلوم ہے، انہوں نے روس میں یہودیوں کی بڑی تعداد کی موجودگی کو ایک اور وجہ قرار دیا کہ صیہونی حکومت نہیں چاہتی کہ یوکرین کے لیے اس کی حمایت کو عام کیا جائے۔
جرمنی میں صیہونی حکومت کے سفیر نے مزید کہا کہ یہ دو اہم وجوہات ہیں جن کی وجہ سے ہم ابھی تک سائے میں ہیں، جرمن اخبار کے رپورٹر نے صیہونی حکومت کے سفیر سے سوال کیا کہ کیا یہ حکومت ایرانی ڈرون بھیجنا بند کرا سکتی ہے؟ اس سوال کے جواب میں تل ابیب کے سفیر نے انہیں منفی جواب دیا، یاد رہے کہ یوکرین میں جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک اس ملک کے صدر ولادیمیر زیلینسکی سے لے کر کیف کے متعدد اعلیٰ حکام نے صیہونی حکومت سے بارہا ہتھیاروں کی درخواست کی ہے۔
ہم بھی یوکرین کی خفیہ امداد کر رہے ہیں؛صیہونیوں کا اعتراف
جرمنی میں صیہونی حکومت کے سفیر نے ایک انٹرویو میں اعتراف کیا کہ ان کی حکومت یوکرین کی حمایت کرتی ہے اور کہا کہ تل ابیب پردے کے پیچھے رہ کر کیف کی مدد کر رہا ہے۔

wilayat.com/p/9636
متعلقہ مواد
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین