ولایت پورٹل:یمنی نیوز ایجنسی صبا کی رپورٹ کے مطابق یمن کی مستعفی حکومت کے ترجمان راجح بادی نے اتوار کی رات کو بتایا کہ عبوری کونسل نے قومی فوج کی ایک یونٹ کو ریاض معاہدے کی دفعات پر عمل درآمد کے فریم ورک پر کام کرنے سے روک دیا ہے۔
بادی نے یمن میڈیاکو بتایا کہ الشیخ سالم کے علاقے میں عبوری کونسل کے عناصر نے ایک ساحلی دفاعی یونٹ کہ سعودی فوجی بھی اس کے ساتھ تھے ، کو روکنے کے لیے اس کے راستہ میں آگ جلائی ،اس کے بعد اس یونٹ کے عدن کے مشرق میں واقع العلم چوکی پر پہنچنے پر دوبارہ انھوں نے اس کے راستہ میں آگ جلائی اورفوج کو پوسٹ کو عبور کرنے سے روک دیا۔
واضح رہے کہ یمن کی مستعفی حکومت کے وزیر ٹرانسپورٹ صالح الجبوانی نے اتوار کی شام ٹویٹر پر کہا کہ عدن میں متحدہ عرب امارات اور اس کی ملیشیا وہیں ہیں جن کی وجہ سے ریاض معاہدہ ناکام ہوا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے یہ بات بار بار کہی ہے اور العلم میں نیشنل آرمی یونٹوں، سعودی افسران اور فوجیوں کی جو توہین ہوئی ہے وہ اس کی ناکامی کو ثابت کرتی ہے۔
یمنی وزیر نے کہا کہ ایک قانونی حکومت کی حیثیت سے ہم طاقت کے ذریعہ عدن میں اس بغاوت کو دبانے کے لئے تیار رہنے سے زیادہ کچھ نہیں کرسکتے ہیں اور اس کی پہلی شرط وزیر اعظم کی ریاض میں واپسی ہے۔
یادرہے کہ یمن کے جنوب میں سرگرم سعودی نواز منصور ہادی کی مستعفی حکومت اور متحدہ عرب امارات نواز جنوب کی عبوری کونسل کی افواج کے مابین کئی ماہ کی مسلح جھڑپوں کے بعد ، گذشتہ ماہ کے وسط میں سعودی عرب کی ثالثی کے بعد ریاض میں ایک معاہدہ طے پایا تھا۔
متحدہ عرب امارات ریاض معاہدہ کی ناکامی کا باعث:یمنی مستعفی حکومت
یمن کی مستعفی حکومت نے جنوبی یمن میں تنازعات کے خاتمے کے لیےہونے والے ریاض معاہدے کی ناکامی کا الزام متحدہ عرب امارات اور اس کے عسکریت پسندوں پر لگایا ہے۔

wilayat.com/p/2994
متعلقہ مواد
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین