امارات اسرائیل معاہدہ کا الحاق کے منصوبے کے ساتھ کوئی تعلق نہیں:صہیونی وزیر

اسرائیلی وزیر خزانہ نے اعلان کیا کہ متحدہ عرب امارات کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے معاہدے سے قبل مغربی کنارے کی زمینوں پر قبضے معطل کرنے کا فیصلہ لیا گیا تھا۔

ولایت پورٹل:اسرائیلی وزیر خزانہ اسرائیل کاٹص (سابق وزیر خارجہ) کا کہنا ہے کہ مقبوضہ فلسطین کے مغربی کنارے کو "الحاق" کرنے کے منصوبے کو معطل کرنے کے فیصلے کا اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے لئے متحدہ عرب امارات کے ساتھ ہونے والےمعاہدے سے کوئی تعلق نہیں ہے، انہوں نے بتایا کہ معاہدے سے قبل الحاق کے متعلق فیصلہ کرلیاگیا تھا، یہ معاہدہ معاشی تعلقات کی ترقی کی اساس ثابت ہوسکتا ہے ، انہیں جدید ٹیکنالوجی اور اسرائیلی زرعی ٹیکنالوجی کی ضرورت ہے۔
اگرچہ متحدہ عرب امارات کے عہدے داروں نے حالیہ دنوں میں صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے اپنے معاہدے کا جواز پیش کرنے کے لئے کہا ہے کہ وہ اسرائیلی قبضے کے منصوبے کو روکنے میں کامیاب ہوگئے ہیں تاہم اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاھو نے کہا ہے کہ اس منصوبے میں صرف تاخیر ہوئی ہے اور اسے منسوخ نہیں کیا گیا ہے۔
اس سلسلے میں اسرائیلی پارلیمنٹ کے ایک ممبر  مطانس شحاده نےصیہونی حکومت کے قبضے کے منصوبے کو "جھوٹ" قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسے تل ابیب اور ابوظہبی کے مابین سمجھوتہ کرنے کےلیے بہانے کے طور پر استعمال کیا گیا ہے،واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات نے صیہونیوں کے ساتھ الحاق کا معاہدہ کیا ہے جس کو بیشتر مسلمان ممالک نے  اسلامی امت کے خیانت قرار دیتے ہوئے کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور اس کو فلسطینوں کی پیٹھ میں خنجر گھونپنے کے مترادف قرار دیا ہےجبکہ امریکہ سمیت مغربی ممالک نے امارات کے اس اقدام کا خیر مقدم کیا ہے نیز اقوام متحدہ نے متحدہ عرب امارات کے اس اقدام کو سراہا ہے۔


0
شیئر کیجئے:
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین