ولایت پورٹل:اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے مابین تعلقات کو مظبوط کرنے کے لیے سب سے بڑے اماراتی بینک ایف اے بی نے اسرائیلی کمپنی گلوٹ کے ساتھ ابراہیم نامی تعاون کے معاہدے پر دستخط کیے، اسرائیلی معاشی اخبار گلوبز کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی کمپنی گلوٹ نے ابو ظہبی کے اول درجہ کے، متحدہ عرب امارات کے سب سے بڑے بینک اور دنیا کے سب سے بڑے مالیاتی اداروں میں سے ایک کے ساتھ اسٹاف مینجمنٹ سسٹم نافذ کرنے کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔
صہیونی کمپنی کا دعوی ہے کہ اس سسٹم کی مدد سے وہ صارف کے تجربے کو ٹکنالوجی کے ساتھ جوڑیں گے تاکہ ملازمین بہترین ملازمت کے مواقع سے مربوط ہوسکیں جس میں کل وقتی ملازمتیں ، منصوبے ، عارضی ملازمتیں وغیرہ شامل ہیں، گلوٹ کے بانی اور سی ای او بن راووینی نے کہا کہ ہمیں ابو ظہبی کےپہلے بینک کی معروف اور تخلیقی کمپنی کے مقابلے میں متحدہ عرب امارات میں اس سے بہتر شراکت دار نہیں مل سکےگا۔
قابل ذکر ہے کہ فلسطینیوں کی مخالفت کے باوجود متحدہ عرب امارات اور بحرین نے ستمبر 2020 میں یروشلم کی قابض حکومت کے ساتھ باضابطہ طور پر سفارتی معاہدوں پر دستخط کیے اور باضابطہ طور پر سفارتی تعلقات قائم کیے جس میں ڈونلڈ ٹرمپ کی زیرقیادت اس وقت کی امریکی انتظامیہ نے ثالثی کا کردار ادا کیا تھا ،یادرہے کہ تل ابیب اور ابوظہبی کے مابین تعلقات میں بہتری کے باوجود اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاھو نے متحدہ عرب امارات کا دورہ کرنے کا منصوبہ بنایا جو بشمول کوویڈ 19 متعدد وجوہات کی بنا پر جس میں اندرونی سیاسی مسائل اور کچھ غیر ملکی امور شامل ہیں، جنوری ملتوی کردی گیا تاہم وہ دورہ ابھی تک نہی ہو سکاہے،یادرہے کہ حال ہی میں نیتن یاھو نے ایک انٹرویو میں دعوی کیا تھا کہ وہ جلد ہی متحدہ عرب امارات کا سفر کریں گے۔
متحدہ عرب امارات کے سب سے بڑے بینک کا صیہونی کمپنی کے ساتھ معاہدہ
صیہونی حکومت اور متحدہ عرب امارات کے مابین تعلقات کو مزید مضبوط کرتے ہوئے متحدہ عرب امارات کے سب سے بڑے بینک نے ایک صیہونی کمپنی کےساتھ تعاون کے معاہدے پر دستخط کیے۔

wilayat.com/p/5701
متعلقہ مواد
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین