ایران کے بارے میں ٹرمپ کی پالیسی ناکام ہوچکی ہے:نیشنل انٹرسٹ

سی آئی اے کے ایک سابق رکن نے امریکی اخباروں میں شائع ہونے والے اپنے ایک مضمون میں لکھا ہے کہ ایران پر ٹرمپ کی معاشی جنگ اور زیادہ سے زیادہ دباؤ نہ صرف نتیجہ خیز ثابت نہیں ہوہے ہےا بلکہ ہر لحاظ سے ناکام ہوچکا ہے۔

ولایت پورٹل: 1977 سے 2005 کے دوران ، سی آئی اے کے رکن رہنے والے پال پلر نے اپنے مضمون میں اسلامی جمہوریہ ایران کے بارے میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسی کو ناکام قرار دیا ہے۔
مضمون نگار نے اس بات پر زور دیا ہے کہ جس چیز نے ٹرمپ کو ایران کے بارے میں ایسی پالیسی اپنانے پر آمادہ کیا گیا وہ مکمل طور پر سابق صدر براک اوباما کی تمام پالیسیوں کی مخالفت کے اصول پر انحصار تھا  اور اس لئے یہ حیرت کی بات نہیں ہے کہ اس پالیسی کا کوئی حساب کتاب نہیں ہے، اس کو فروغ نہیں دیا گیا ہے اور یہ پالیسی بری طرح سے آگے بڑھی ہے اور اس کا اختتام بھی براہوا ہے۔
اس رپورٹ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے بارے میں ٹرمپ انتظامیہ کی "زیادہ سے زیادہ دباؤ" پالیسی کے منفی نتائج کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ یہ پالیسی نہ صرف یہ کہ ایران کو اپنے جوہری پروگرام سے متعلق "بہتر معاہدے" کے قریب نہیں لائی ہے  بلکہ اس سے تہران نے اپنی جوہری سرگرمیوں کو اس حد تک بڑھا ہے کہ اس نے ایٹمی معاہدہ کی خلاف ورزیوں کے مقابلہ میں 12 گنا زیادہ افزودہ یورینیم ذخیرہ کرلیا ہے  اور مزید افزودگی کے لئے جدید سینٹری فیوجز کا استعمال شروع کردیا ہے۔


0
شیئر کیجئے:
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین