ٹرمپ اور کوچنر نے خاشقجی کے قتل کرکے لاش مسخ کرنے کی اجازت دی تھی: سی آئی اے کے سابق ڈائریکٹر

امریکی سنٹرل انٹلیجنس ایجنسی (سی آئی اے) کے سابق سربراہ کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ ، ان کے داماد جیرڈ کشنر اور وائٹ ہاؤس نے "جمال خاشقجی" کو مارنے اور اسے ان کی لاش کو مسخ کرنے کے لئے سعودی عرب کے ولی عہد کو اجازت دی تھی۔

ولایت پورٹل:کرسٹن امانپور نے اپنے ٹویٹر صفحے پر وائٹ ہاؤس اور سعودی شاہی خاندان کے مابین تعلقات کے بارے میں سی آئی اے کے سابق ڈائریکٹر جان برینن کی باتوں کو نشر کرتے ہوئے ایک پیغام شائع کیا ہے، امانپور نے اپنےٹویٹ میں لکھا ہےکہ  امریکی سنٹرل انٹلیجنس ایجنسی (سی آئی اے) کے سابق سربراہ جان برینن کا کہنا ہے کہ ہمیں دوسرے ممالک کی طرح سعودی عرب کو بھی انسانی حقوق کی پامالیوں کےلیے جوابدہ قرار دینا چاہئے لیکن ڈونلڈ ٹرمپ ، جیریڈ کوچنر اور وائٹ ہاؤس نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو جمال خاشقجی کے خوفناک قتل اور لاش مسخ کرنے کی اجازت دی تھی۔
امانپور ، جنہوں نے جان برینن کے ساتھ ہونے والی اپنی گفتگو کی بنیاد پر یہ ٹویٹ شائع کیا ، برینن کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہےکہ ٹرمپ نے دنیا میں ایک آمر کی طرح کام کیا ہے،وہ اپنے مفادات کو پورا کرنے کے لئے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں ، اور وہ ان لوگوں کو ختم کرنے کے لئے کچھ بھی کرنے سے دریغ نہیں کرتےجنہیں اپنےدشمن سمجھتے ہیں،یادرہے کہ جمال خاشقجی بن سلمان پر تنقید کرنے والے صحافیوں میں سے ایک تھے  جو 2 اکتوبر  2018 کو استنبول میں واقع سعودی قونصل خانے گئے اور لاپتہ ہوگئے جس کے بعد شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ انھیں ترکی میں سعودی قونصل خانے میں قتل گیا تھا اور لاش کے ٹکڑے ٹکڑے کر کے وہاں سے باہر نکال دیا۔
یادرہے کہ اس واقعہ کے تقریبا ایک سال بعد 25 ستمبر  2019 کو سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان نے امریکی سرکاری ریڈیو اسٹیشن پی بی ایس کو انٹرویو دیتے ہوئے خاشقجی کے قتل کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا اعتراف  کیاتھا کہ یہ قتل ان کے زیر کنٹرول گروہ نے کیا تھا اور انھوں نے اس کی تمام ذمہ داری قبول کی تھیلیکن ساتھ ہی یہ دعویٰ بھی کیا کہ قتل کے بارے میں انھیں پہلے سے علم نہیں تھا۔
 


0
شیئر کیجئے:
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین