ولایت پورٹل:اقوام متحدہ میں روس کے مستقل نمائندے واسیلی نینزیا نے شام کے بارے میں سلامتی کونسل کو بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ کچھ غیر قانونی مسلح گروپوں اور کچھ بین الاقوامی گروہوں نے شام کے بحران کو توسیع کے حصول کے لئے استعمال کیا ہے ،انہوں نے شام سے تمام غیر ملکی افواج جن کا دمشق نے خیرمقدم نہیں کیا ہے ،کو اس ملک کوچھوڑنے کے اپنے ملک کےمطالبے کا اعادہ کیا ،دوسری طرف امریکہ اور اس کے چار یورپی اتحادیوں نے شام کے بحران کی دسویں برسی کے موقع پر ایک مشترکہ بیان جاری کرتے ہوئے یہ اعلان کیا ہے کہ وہ اس ملک میں رواں سال آنے والے صدارتی انتخابات کو تسلیم نہیں کرتے ہیں۔
امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن ، برطانوی وزیر خارجہ ڈومینک روب ، جرمنی کے وزیر خارجہ ہائیکو ماس ، فرانسیسی وزیر خارجہ جان ییوس لوڈریان اور اٹلی کے وزیر خارجہ اویوڈ ڈی میو کی طرف سے جاری مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ شام میں اس سال کا صدارتی انتخاب آزاد نہ طور پر نہیں ہوں گے اور شامی حکومت کے ساتھ بین الاقوامی سطح پر تعلقات معمول پر لانے کے لئےا ن انتخابات کا سہارہ نہیں لیا جانا چاہیے۔
شام میں اقوام متحدہ کے خصوصی مندوب ، گیرپیرڈسن نے شام کے بحران کے حل کے لئے سیاسی راستہ جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا جو علاقائی اتحاد و استحکام کا باعث بنے گا، قابل ذکر ہے کہ شامی عوام سزار کے قانون سمیت جس نے شام کے شہریوں کی روز مرہ کی زندگیوں کو براہ راست متاثر کیا ہے، امریکی پابندیوں کو مستقل طور پر جھیلنے کے علاوہ یورپی ممالک کی طرف سے بھی پابندیوں کا شکار ہیں، ادھر مغربی ممالک دہشت گردوں کی مجرمانہ کاروائیوں اور شام کی طرف سے دہشت گردوں کو لیس اور تربیت دینے والے ممالک کو سزا دینے والے ممالک کو سزا دینے کے مطالبات کو نظرانداز کرتے ہوئے شام کی سرزمین میں ان کی منتقلی کو آسان بنانے میں مصروف ہیں۔
یادرہے کہ حال ہی میں شام کی وزارت خارجہ اور امیگریشن کے ایک سرکاری عہدہ دارنے اس بات پر زور دیا ہے کہ شام میں خونریزی اور معاش کے تمام مسائل کے لئے ہر قسم کی دہشت گردی اور معاشی دہشت گردی کی حمایت کے لیے یورپی یونین ذمہ دار ہے لہذا اسے اظہار نظر کرنے کا کوئی حق نہیں ہےاس لیے کہ اس کا ہمارے ملک میں کوئی مثبت کردار نہیں ہے۔
اس ذریعہ نے شام کے بارے میں یورپی یونین کے سابقہ بیان کے جواب میں کہاکہ یوروپی یونین نے شام کے بارے میں غلطیوں اور غلط دعووں سے بھرا ایک بیان جاری کیا ہے ، جو شام کے خلاف اس تنظیم کی معاندانہ پالیسیوں کے تسلسل کی عکاسی کرتا ہے۔
شام میں مغربی ممالک کے جرائم کی کہانی؛روس کی زبانی
اقوام متحدہ میں روس کے مستقل نمائندے نے ، بین الاقوامی امداد کے لئے شامی عوام کی فوری ضرورت کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ کچھ ممالک نے مارچ 2011 میں شام میں پیدا ہونے والے بحران سے اس ملک کو غیر مستحکم کرنے کے لئے فائدہ اٹھایا۔

wilayat.com/p/5678
متعلقہ مواد
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین