ولایت پورٹل:امریکی میگزین فارن پالیسی نے ’’انسانی حقوق کا پرانا کھیل اب کام نہیں کر رہا‘‘ کے عنوان سے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ امریکی حکام انسانی حقوق کے مسائل پر اپنے سیاسی اور اقتصادی مفادات کو ترجیح دیتے ہیں ، امریکی صدر جو بائیڈن کے مشرق وسطیٰ کے حالیہ دورے نے انسانی حقوق کے علمبرداروں کے لیے یہ ثابت کر دیا کہ انسانی حقوق کو ترجیح دینے کے لیے صدارتی سطح پر کیے گئے فیصلوں کو بھی مسابقت کی صورت میں نظر انداز کر دیا جاتا ہے۔
بائیڈن نے سعودی عرب کے اپنے سفر میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کی جبکہ اس سے قبل وہ انہیں سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کا ذمہ دار قرار دیتے تھے،واضح رہے کہ ایک ایسے دور میں جہاں بڑی طاقتیں ایک دوسرے سے مسلسل مقابلہ کر رہی ہیں، انسانی حقوق کے علمبردار اس طرح کی مایوسیوں کے عادی ہو سکتے ہیں کیونکہ اس دور میں انسانی حقوق معمولی مسائل بن چکے ہیں، اگرچہ میڈیا حکام کے دوروں اور بیانات کو انسانی حقوق کے عزم کا مظہر سمجھتا ہے لیکن حقیقت کچھ اور ہی دکھاتی ہے۔
انسانی حقوق کے پرانے ڈرامے کسی کام کے نہیں رہے:امریکی میگزین
عالمی میدان میں ہمیشہ انسانی حقوق کے تحفظ کا دعویٰ کرنے والے ملک کے طور پر امریکہ کی امیج کو بائیڈن کے دورہ سعودی عرب اور ابو غریب جیل میں امریکہ کی کارکردگی کے حوالے سے بن سلمان کے بیانات سے شدید نقصان پہنچا ہے۔

wilayat.com/p/8852
متعلقہ مواد
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین