ولایت پورٹل:اناتولی نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ترکی میں وسیع پیمانے پر کوئیڈ 19 وائرس کے پھیلنے کے باوجود انقرہ کی فتح اللہ گولن تحریک کے اراکین اور اس سے وابستہ تنظیموں ، مبلغین اورامریکہ میں مقیم ترکی حکومت کی حزب اختلاف سے وابستہ سرکاری اداروں اور تنظیموں کا صفایا کرنے کی پالیسی جاری ہے۔
رپورٹ کے مطابق استنبول پراسیکیوٹر جنرل کے دفتر نے آج (بدھ کے روز) گولن کی تنظیم کے ساتھ تعاون اور 15 جولائی2016 کی ناکام بغاوت کے سلسلہ میں 132 مشتبہ افراد کے گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے جن میں سے 106 کو اب تک سکیورٹی فورسز نے گرفتار کیا ہے۔
ان افراد ، جن میں ترکی کی مسلح افواج کے موجودہ 82 ویں ممبر شامل ہیں ، پر یہ الزام عائد کیا گیا ہے کہ وہ بغاوت کی رات گولن ایجنٹوں کے ذریعہ استعمال ہونے والا پروگرام بای لاک سافٹ ویئر استعمال کرتے ہیں، ترک حکام کا کہنا ہے کہ واٹس ایپ پر مواصلاتی گروپوں کے لیک ہونے کے بعد پچھلے سال کی بغاوت کے مرتکبین آپسی رابطوں کے لیے بای لاک سافٹ ویئر استعال کر رہے ہیں۔
یادرہے کہ ملک میں کورونا وائرس پھیل جانے کے سبب ایک مختصر وقفے کے بعد ترکی کی سکیورٹی فورسز نے 34 صوبوں میں بیک وقت آپریشن دوبارہ شروع کیاہے۔
ترکی کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ، اس ملک میں اب تک 294000 سے زیادہ افراد کورونا وائرس میں مبتلا ہوچکے ہیں جن میں سے تقریبا 7200 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
ترکی میں ایک بار پھر گرفتاریوں کا بازار گرم؛106افراد گرفتار
ترک سیکیورٹی فورسز نے چار سال قبل ناکام بغاوت کے مرتکب افراد سے تعلقات رکھنے کے الزام میں 100 سے زائد افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔

wilayat.com/p/4366
متعلقہ مواد
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین