المسیرہ چینل کی رپورٹ کے مطابق یمن کی قومی سالویشن حکومت کے وزیر خزانہ رشید ابو لحوم نے صنعا میں کہا کہ اس ملک کی قوم کے خلاف اقتصادی جنگ براہ راست امریکہ اور انگلینڈ کی طرف سے چلائی جا رہی ہے ، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات ان کے آلۂ کار ہیں، اس رپورٹ کے مطابق یمن کی قومی سالویشن حکومت کے وزیر خزانہ نے المسیرہ کے ساتھ گفتگو میں مزید کہا کہ جارحین نے تیل کی مصنوعات کو مقبوضہ بندرگاہوں کے ذریعے درآمد کرنے کی کوشش کی لیکن ہمارے قائدین نے الحدیدہ بندرگاہ کے ذریعے ان کے داخلے پر اصرار کیا۔
انہوں نے کہا کہ مقبوضہ بندرگاہوں سے درآمد کی جانے والی اشیا کو بعض علاقوں تک پہنچنے کے لیے 1200 کلومیٹر سے زیادہ کا سفر طے کرنا پڑتا ہے جب کہ اگر اسے حدیدہ بندرگاہ سے درآمد کیا جائے تو یہ فاصلہ 200 کلومیٹر ہے،مقبوضہ بندرگاہوں سے طویل فاصلے تک سامان کی نقل و حمل ان کی لاگت کو کئی گنا بڑھا دیتی ہے اور آسمان چھوتی قیمتیں شہریوں پر بوجھ بن جاتی ہیں۔
رشید ابو لحوم نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ بعض دوائیں زمینی راستے سے اردن سے یمن تک پہنچائی جاتی ہیں جس کی وجہ سے وہ خراب ہو جاتی ہیں اور اگر انہیں حدیدہ بندرگاہ سے پہنچایا جاتا تو یہ کام ضروری معیار کے مطابق ہوتا، یمن کے وزیر خزانہ نے کہا کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی جانب سے حاصل ہونے والی رقوم کرائے کے فوجیوں کی جیبوں میں جاتی ہے جبکہ وہ ملک کے شمال اور جنوب میں یمنی عوام کے لیے آتی ہے، کرائے کے فوجیوں کے ہاتھوں فنڈ سے یمن کا حصہ نکالنے کے بارے میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے ساتھ ہمارا آخری رابطہ ایک ماہ قبل ہوا تھا جبکہ ہم 2019 سے انہیں ایسا کرنے کے خطرات سے خبردار کر رہے ہیں۔
یمن کے خلاف اقتصادی جنگ کی قیادت امریکہ اور برطانیہ کے ہاتھ میں ہے:یمنی وزیر خزانہ
یمن کی قومی نجات حکومت کے وزیر خزانہ نے کہا کہ اس ملک کی قوم کے خلاف اقتصادی جنگ کی قیادت امریکہ اور انگلینڈ کر رہے ہیں ، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات ان کے آلہ کار ہیں۔

wilayat.com/p/9463
متعلقہ مواد
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین