رسول اللہ(ص) کی حدیث کے تناظر میں نماز کو خفیف سمجھنے کا انجام

سرکار ختمی مرتبت(ص) کا ارشاد ہے: اے میری پیاری بیٹی فاطمہ(س)! مردوں اور عورتوں میں سے جو بھی نماز کو ہلکہ اور خفیف سمجھتا ہے اللہ اسے 15 خطرناک بلاؤں اور مصیبتوں میں گرفتار کردیتا ہے جن میں سے 6 بلائیں اس دنیا میں ہی اس کے دامن گیر ہوجاتی ہیں، اور 3 بلائیں موت کے وقت ،3 بلائیں قبر میں اور 3 بلاؤں سے اس کا سابقہ حشر و قیامت کے میدان میں پڑے گا۔

ولایت پورٹل: نماز دین کا ستون اور مؤمن کی معراج ہے۔نماز وہ عمل و عبادت ہے اگر یہ قبول تو تمام دیگر اعمال، عبادات و اطاعات قبول اور اگر یہ رد کردی گئی تو تمام عبادتیں منھ پر مار دی جائیں گی۔لہذا نماز کو اہمیت دینا اور اس کے وقت پر پڑھنا ہی حقیقی مؤمن کی پہچان اور علامت ہے۔اور جو لوگ نماز تو پڑھتے ہیں لیکن بغیر کسی مجبوری کے آخری وقت اور سستی برتتے ہوئے پڑھتے ہیں روایات میں ان کی بہت مذمت ہوئی ہے۔ ایسی ہی ایک روایت مصحف فاطمہ زہرا (س) میں رسول اکرم(ص) سے منقول ہے چنانچہ سرکار ختمی مرتبت(ص) کا ارشاد ہے: اے میری پیاری بیٹی فاطمہ(س)! مردوں اور عورتوں میں سے جو بھی نماز کو ہلکہ اور خفیف سمجھتا ہے اللہ اسے 15 خطرناک بلاؤں اور مصیبتوں میں گرفتار کردیتا ہے جن میں سے 6 بلائیں اس دنیا میں ہی اس کے دامن گیر ہوجاتی ہیں، اور 3 بلائیں موت کے وقت ،3 بلائیں قبر میں اور 3 بلاؤں سے اس کا سابقہ حشر و قیامت کے میدان میں پڑے گا۔
لہذا وہ 6 بلائیں جو نماز کو ہلکہ و خفیف سمجھنے والے کے اس دنیا میں دامن گیر ہوتی ہیں یہ ہیں:
1۔اللہ تعالٰی اس کی عمر سے برکت کو اٹھا لیتا ہے۔
2۔اس کا رزق کم ہوجاتا ہے۔
3۔اللہ تعالیٰ صالحین کی نشانیوں کو اس کے چہرے سے محو کردیتا ہے۔
4۔وہ جو بھی عمل انجام دیتا ہے اسے جزا نہیں دی جاتی۔
5۔اس کی دعائیں آسمان(باب اجابت) تک نہیں پہونچتیں۔
6۔صالحین کے لئے مقرر نعمات میں اس کا کوئی حصہ نہیں ہوتا۔
اور وہ 3 بلائیں جن میں موت کے وقت وہ گرفتار ہوتا ہے یہ ہیں:
1۔دنیا سے ذلیل و خوار ہوکر مرتا ہے۔
2۔بھوک کی حالت میں اس کی سانسیں نکلتی ہیں۔
3۔پیاسا دنیا سے جاتا ہے اگرچہ پورے عالم کی نہروں اور دریاؤں کا پانی اسے پلا دیا جائے۔
اور وہ بلائیں اور مصیبتیں جو قبر کے اندر اس کا مقدر ہونگی یہ ہیں:
1۔اللہ تعالیٰ اس کی قبر میں ایک فرشتہ کو مقرر کردتا ہے جو ہمیشہ اس پر عذاب کرتا رہتا ہے۔
2۔اس کی قبر اس کے لئے تنگ ہوجائے گی۔
3۔اس کی قبر میں بلا کا اندھیرا اور تاریکی ہوگی۔
اور وہ 3 بلائیں اور مصیبتیں جن سے قیامت میں اس کا سامنا ہوگا یہ ہیں:
1۔اللہ تعالیٰ ایک فرشتہ کو معین کرے گا جو اسے منھ کے بل کھینچتا ہوا حشر کے میدان میں لائے گا اس حال میں کہ تمام مخلوق اس کے تماشائی ہونگے۔
2۔اس کے اعمال کا حساب سختی سے لیا جائے گا۔
3۔اللہ اس پر اپنے لطف و کرم کی نظر نہیں کرے گا اور وہ ہمیشہ ہمیشہ عذاب میں رہے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
منبع: مسند فاطمه الزهراء، ص٢٣۵


1
شیئر کیجئے:
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین