ولایت پورٹل:النشرہ نیوز ویب سائٹ کے مطابق، فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے عالمی یوم قدس کے موقع پر کہا کہ صیہونی حکومت میں دراڑیں اس غیر قانونی حکومت کے انحطاط کے آغاز کی طرف اشارہ کرتی ہیں۔
اسماعیل ھنیہ نے غزہ کی پٹی میں یوم قدس کی مناسبت سے تقریر کرتے ہوئے کہا کہ آج مسجد الاقصی غاصب صیہونی بغاوت کے خلاف ثابت قدم ہے،وہ اس مقدس عمارت کی تاریخی اور مذہبی یادگاروں کو تباہ کرنے کی کوشش کر رہے تھے لیکن خدا کے فضل سے وہ کامیاب نہیں ہوئے۔
انہوں نے دریائے اردن کے مغربی کنارے میں وسیع پیمانے پر مزاحمت پر زور دیتے ہوئے مزید کہا کہ فلسطین کے اندر اور باہر فلسطینی عوام بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ کی حفاظت میں صف اول کی حیثیت رکھتے ہیں۔
تحریک حماس کے سیاسی عہدیدار نے مقبوضہ علاقوں اور بین الاقوامی میدان کے اندر رونما ہونے والی تبدیلیوں اور صورتحال کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ان تبدیلیوں میں سے ایک وہ خلا ہے جو صیہونی حکومت کے خاتمے کے راستے پر نظر آرہا ہے۔
تحریک حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ نے کہا کہ ایک اور تبدیلی یہ ہے کہ ہم ایک نئے بین الاقوامی نظام کا سامنا کر رہے ہیں جس میں طاقت کے نئے مظہر سامنے آرہے ہیں ،ہمیں ایک ایسے دور کا سامنا ہے جس میں عالمی سطح پر امریکہ کے اثر و رسوخ کا خاتمہ ہو رہا ہے۔
ہنیہ نے کہا کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان ہونے والے معاہدے کے متعدد ممالک پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے اور یمن کی صورتحال ان میں سرفہرست ہوگی،انہوں نے مزید کہا کہ ان تبدیلیوں کی بنیاد پر میں کہتا ہوں کہ ہم ایک اہم پوزیشن پر ہیں جبکہ اسرائیل خدا کی مدد سے تباہ ہو جائے گا۔
صیہونی ریاست تباہ ہوتی دکھائی دے رہی ہے:حماس
اسماعیل ھنیہ کا کہنا ہے کہ صہیونی معاشرے کے اندر موجود دراڑیں یہ بتاتی ہیں کہ صیہونی حکومت کا خاتمہ قریب ہے۔

wilayat.com/p/9767
متعلقہ مواد
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین