علی(ع) کی قوت ارادی اور آپ(ع) کے جہاد سے حق کو زندگی ملی: رہبر انقلاب

علی(ع) اس وقت بھی میدان میں ڈٹے رہتے تھے۔ جب کوئی بھی شخص میدان میں قدم نہیں رکھ سکتا تھا اس وقت علی(ع) میدان میں اترتے تھے۔ جس وقت راہِ خدا میں جہاد کرنے والوں پر مشکلوں کے پہاڑ ٹوٹتے تھے اس وقت بھی آپ ثابت قدم و استوار رہتے تھے اور دوسروں کی ڈھارس بنے رہتے تھے۔ آپ(ع) کی زندگی کا مقصد یہی تھا۔ خدا نے آپ(ع) کو جسمانی، روحانی، ارادی اور جو بھی صلاحیت عطا کی تھی اسے کلمۂ حق کو بلند کرنے میں استعمال کرتے اور حق کو زندہ رکھتے تھے۔ علی(ع) کی قوت ارادی اور آپ(ع) کے جہاد سے حق کو زندگی ملی ہے۔

ولایت پورٹل: مختلف حالات میں حضرت علی علیہ السلام کی ذات والا صفات مختلف جہات سے سارے انسانوں کے لئے ایک ناقابل فراموش اور دائمی درس عمل ہے۔ خواہ ذاتی و فردی عمل میں، خواہ اپنی محرابِ عبادت میں، خواہ اپنی مناجات میں، خواہ اپنے زہد میں، خواہ یادِ خدا میں محو ہونے میں، خواہ شیطان اور مادی و نفسانی محرکات سے جہاد کرنے میں۔ یہ جملے امیرالمؤمنین(ع) کی زبان سے انسان کی زندگی اور فضائے عالم میں اسی طرح گونج رہے ہیں:’’یَا دُنْیَا۔۔۔ غُرِّی غَیْرِیْ‘‘۔
اے دنیاکے جلوؤں! ائے پرکشش آرائشوں! ائے قوی ترین طاقتوں! جو انسانوں کو جال میں پھنسا لیتی ہیں۔ جاؤ! علی(ع) کے علاوہ کسی اور کو فریب دینا۔ علی(ع) ان چیزوں سے بہت بلند و برتر اور قوی ہے۔
اسی بنا پر ہر بیدار و ہوشیار انسان حضرت علی(ع) کی زندگی کے لمحہ لمحہ سے، خدا سے ان کے ارتباط اور ان کی معنویت سے ناقابل فراموش درس لیتا ہے۔
اس کے علاوہ دوسرے لحاظ سے حضرت کا جہاد حق و عدالت قائم کرنے کے لئے تھا یعنی جس دن رسول(ع) نے بارِرسالت اٹھایا تھا اس دن اولین فرصت میں ایک مبارز و مجاہد، مؤمن و فداکار کو(کہ جو عنفوان شباب کی منزل میں تھا) اپنے پاس موجود پایا، وہ علی(ع) ہی تھے۔ آپ(ع) رسالتمآب(ع) کی بابرکت عمر کے آخر تک اسلامی نظام قائم کرنے کے لئے جہاد کرتے رہے اور آنحضرت(ص) کی وفات کے بعد اسلامی نظام کی حفاظت میں کوئی دقیقہ فروگذاشت نہیں کیا۔ آپ(ع) نے کتنے جہاد کئے ہیں اور کتنے خطرات مول لئے ہیں۔ حق وعدل کے قائم کرنے کے لئے جہاد میں آپ کا کتنا انہماک تھا۔ جب کوئی بھی میدان میں نہیں رکتا تھا علی(ع) اس وقت بھی میدان میں ڈٹے رہتے تھے۔ جب کوئی بھی شخص میدان میں قدم نہیں رکھ سکتا تھا اس وقت علی(ع) میدان میں اترتے تھے۔ جس وقت راہِ خدا میں جہاد کرنے والوں پر مشکلوں کے پہاڑ ٹوٹتے تھے اس وقت بھی آپ ثابت قدم و استوار رہتے تھے اور دوسروں کی ڈھارس بنے رہتے تھے۔ آپ(ع) کی زندگی کا مقصد یہی تھا۔ خدا نے آپ(ع) کو جسمانی، روحانی، ارادی اور جو بھی صلاحیت عطا کی تھی اسے کلمۂ حق کو بلند کرنے میں استعمال کرتے اور حق کو زندہ رکھتے تھے۔ علی(ع) کی قوت ارادی اور آپ(ع) کے جہاد سے حق کو زندگی ملی ہے۔


1
شیئر کیجئے:
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین