یمن میں امریکی فوج کی خیر نہیں:یمنی عہدیدار

یمن کی نیشنل سالویشن گورنمنٹ کے ایک عہدیدار نے اس بات پر زور دیا کہ امریکہ امن کا خواہاں نہیں ہے اور اگلے مرحلے میں امریکی فوجی یمنی افواج کے حملوں سے محفوظ نہیں رہے گی۔

ولایت پورٹل:اسپوٹنک نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یمن کی نیشنل سالویشن گورنمنٹ کی وزارت اطلاعات کے مشیر توفیق الحمیری نے اس بات پر زور دیا کہ امریکہ کی طرف سے خطے میں بھیجے گئے لنڈرکنگ ٹیم کے دورے سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ واشنگٹن واقعتاً کسی حقیقی جنگ بندی کی تلاش میں نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس خطے میں فوجی سازوسامان بھیجنا امریکہ کی نیت کو ثابت کرنے کی بہترین دلیل ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب ہم خطے میں اس ملک کے ایلچی کے دورے کے حوالے سے امریکی وزارت خارجہ کے موقف کا جائزہ لیتے ہیں تو ہمیں معلوم ہوتا ہے کہ انہوں نے درحقیقت یمن کا سفر نہیں کیا بلکہ وہ متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب گئے تاکہ مستقل جنگ بندی کے حصول کے امکان کی تحقیقات کریں۔
یمنی عہدیدار نے کہا کہ لیکن عملی طور پر ہم دیکھتے ہیں کہ تمام شواہد اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ امریکیوں کا جنگ بندی تک پہنچنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
الحمیری نے کہا کہ اقتصادی میدان میں بھی ہم دیکھتے ہیں کہ امریکہ، انگلینڈ اور فرانس نے جمہوریہ یمن کے ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی سے متعلق شقوں کی مخالفت کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ ظاہر کرتا ہے کہ دشمن ملک میں جنگ بندی کے لیے سنجیدہ نہیں ہے نیز لنڈرکنگ کا یہ سفر بحیرہ احمر اور یمن کے علاقائی پانیوں کے قریب امریکی فوجی سازوسامان بھیجنے کے سلسلے میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ گذشتہ دور میں یمن اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کے پہلے مخالف امریکہ، انگلینڈ اور فرانس ہیں، جب دوسرا فریق امن کی بات کرتا ہے تو اس کے ساتھ فوجیوں کا انخلا یا قیدیوں کی رہائی جیسے عملی اقدامات کے ساتھ ہونا چاہیے۔
الحمیری نے کہا کہ یمنی افواج جب سعودی عرب کے علاقوں کو نشانہ بناتی ہیں تو وہ دراصل امریکی مفادات کو نشانہ بناتی ہیں کیونکہ سعودی عرب امریکی ہاتھ کا آلہ کار ہے لہذ آج کے بعد امریکی فوج یمنی افواج کے حملوں سے بچ نہیں سکیں گی۔

0
شیئر کیجئے:
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین