یمن کے خلاف سعودی امریکی اتحاد ٹکڑے ٹکڑے ہوچکا ہے: الجزیرہ کے تجزیہ نگار

ہزاروں سوڈانی فوجیوں کا یمن سے نکل جانا اس بات کی نشانی ہے کہ یمن کے خلاف عربی امریکی اتحاد بھکر چکا ہے جس کے بعد منصور ہادی کی حکومت سعودی عرب کی یرغمال بن چکی ہے ۔

ولایت پورٹل:الجزیرہ نیوز چینل کے سیاسی تجزیہ نگار عمر عیارہ نے ہزاروں سوڈانی فوجیوں کے یمن سے نکل جانے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ  اتنا بڑا فوجی انخلا اس بات کی علامت ہے کہ  یمن کے خلاف سعودی عرب کی سربراہی میں بننےوالے عربی امریکی اتحاد ٹوٹ چکا ہے  اور اپنے مقصد میں کامیاب نہیں ہوسکاہے,عیاصرہ نے الجزیرہ کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس اتحاد کی ناکامی کو سمجھنے کے لیے ہمارے پا س بہت ساری دلیلیں ہیں ، اس کے علاوہ یہ چار سال پہلے منصور ہادی کی حکومت کو قانونی قرار دینے کے لیے ان لوگوں نے  یمن کے ساتھ جنگ  شروع کی تھی  جس میں اب تک وہ تو قانونی نہیں بن سکی  بلکہ اب سعودی عرب کے ہاتھوں یرغمال بن چکی ہے ،عیاصرہ نے مزید کہا کہ  سعودی عرب  کو یمن پر قبضہ کرنے کا خواب تو شرمندۂ تعبیر ہونے سے رہا انھوں نے اپنی جنوبی سرحدوں کا کنٹرول اپنے ہاتھ سے کھو دیا ہے اور یمنیوں کے حملوں کے مقابلہ میں  حواس باختہ ہوجاتے ہیں ،انھوں نے کہا کہ حوثی سعودی عرب کے مرکز تک پہنچ چکے ہیں ،انھوں نے آرامکو جیسی کمپنی کو ڈروں حملوں کا نشانہ بنا دیا ہے اور سعودی حکام کو ذلیل کرتے ہوئے  مذاکرات کی میز تک کھینچ لائے ہیں  اور سیاسی راہ حل تلاش کرنے پر مجبور کردیا ہے  جس کے تحت سعودی عرب کے جنوب میں مقیم حوثیوں کو اپنے ہمسائے کے طور پر قبول کرنا پڑے گا،ادھر انصار اللہ کی سیاسی وننگ کے رکن محمد البختی نے کہا ہےصرف  سوڈانی فوج کا یمن سے نکل جانا کافی نہیں ہے  بلکہ غیر ملکی تمام فوجوں کو ملک سے باہر جانا ہوگا۔



1
شیئر کیجئے:
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین