یمن کو تقسیم کرنے کی گہری سازش

جنوبی یمن کی مختلف تنظیموں نے سعودی عرب اور امارات کے درمیان ہونے والےریاض نامی معاہدے کی مخالفت کرتے ہوئے ہوئے کہا کہ سعودی اتحاد اس کے نتائج بھگتنے کے لئے تیار رہے۔

ولایت پورٹل:یمنیوں نے سعودی نواز از یمن کی مستعفی حکومت اور متحدہ عرب امارات کی حامی جنوب کی عبوری کونسل کے درمیان ہونے والے معاہدے پر انتباہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم اس معاہدے کی مخالفت کرتے ہیں نیز اس میں بہت ساری شقیں حقیقت پر مبنی نہیں ہیں، یمنیوں نے الجزیرہ نیوز چینل کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے درمیان ہونے والا یہ معاہدہ یمن کو تقسیم کرنے کے لیے زمینہ فراہم کرنا ہے،جن تنظیموں نے اس معاہدہ کی مخالفت کی ہے ان میں یمن کی قومی نجات کونسل ، شبوا پیپلز کونسل ، شبوا قبائلی اتحاد ، عدن یوتھ کوآرڈینیشن بیورو ، المہرا اور سکتری صوبائی کونسل آف پیپلز ، اور المہرہ پر امن صورتحال کمیٹی کے نام سر فہرست ہیں،جنوبی یمن کے بعض رہنماؤں کا کہنا ہے کہ یہ یمن کی قومی حکومت کو واپس لانے کے لئے بھی نہیں کیا گیا ہےلہذا اس کے نتائج کی ذمہ دار یمنی عوام نہیں بلکہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات ہوں گے،قابل ذکر ہے کہ سوشل میڈیا پر بھی  اس معاہدے کی وسیع پیمانے پر مخالفت ہو رہی ہے جس میں جنوبی یمن کے ایک نامہ نگار نے لکھا ہے کہ تاریخ میں  کوئی ایسا معاہدہ نہیں ہوا ہے جس کی سربراہی سعودی عرب نے کی ہو اور وہ معاہدہ کامیاب ہوگیا ہو یا صلح آمیز رہا  ہو ،بعض تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ یمن کے اندر بھی  بعض عناصر  ملک کی تقسیم کرنے کے درپے ہیں جو دراصل سعودی اتحاد د کی نیابت میں کام کر رہے ہیں ۔

0
شیئر کیجئے:
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین