ولایت پورٹل: ایک مرتبہ پیغمبر اکرم(ص) اکیلے بیٹھے ہوئے تھے آپ کے مشہور صحابی جناب ابوذر غفاری خدمت میں شرفیاب ہوئے اور عرض کی یا رسول اللہ(ص) مجھے نصیحت فرمائیں ،آپ نے بھی کچھ نصیحتیں کیں ، علامہ مجلسی نے ان نصیحتوں کی سات سو صفحات پر مشتمل ایک پر فائدہ اور خوبصورت کتاب میں وضاحت فرمائی ہے،جس کا نام عین الحیاۃ ( سر چشمہ زندگی ) رکھا حضرت کی نصیحتوں میں سے ایک نصیحت ان پانچ نعمتوں کے بارے میں تھی کہ اگر ان کی قدر و قیمت کو نہیں سمجھا جائے اور وہ ہاتھ سے چلی جائیں تو ان کا کوئی نعم البدل نہیں ہے اس نصیحت کی عبارت یہ ہے "یا ابا ذر اغتنم خمساً قبل خمس شبابک قبل ھرمک و صحتک قبل سقمک و غناک قبل فقرک و فراغک قبل شغلک و حیاتک قبل موتک"
ترجمہ: اے ابوذر پانچ چیزوں کو پانچ چیزوں سے پہلے غنیمت شمار کرو۔ اپنی جوانی کو بڑھاپہ آنے سے پہلے، اپنی صحت و تندرستی کو بیماری سے پہلے،اپنی دولتمندی کو اپنی غربت سے پہلے،فراغت کے اوقات کو مشغولیت سے پہلے، زندگی کو موت سے پہلے۔
جوانی کی نعمت
اے ابوذر ! ان پانچ نعمتوں میں سے ایک کہ جس کے جانے سے پہلےاسے غنیمت شمار کرو جوانی ہے اپنی جوانی کو غنیمت جانو اس سے پہلے کہ تم پر بڑھاپا چھاجائے ،جوانی کمال قدرت اور حافظے کی علامت ہے تمہاری زندگی کی بہار کے دن ہیں جوانی میں تم ابن سینا بن سکتے ہو آپ جوانی ہی میں علامہ طباطبائی بن سکتے ہو آپ جوانی ہی میں ابو نصر فارابی بن سکتے ہو آپ جوانی ہی میں انیشٹن بن سکتے ہو آپ اس جوانی ہی کے دنوں میں ایک بلند پایہ دانشور بن سکتے ہو لیکن جیسے ہی بڑھاپے کی دہلیز پر پہونچو گے آنکھیں کام نہیں کریں گی قوت سماعت ساتھ چھوڑ دے گی ہاتھوں اور پیروں کی تمام طاقت ختم ہو جائے گی اب آدمی کسی کام کے لائق نہیں رہتا صرف ایک گوشے میں پڑا موت کا انتظار کرتا ہے کبھی خدا سے یہ دعا کرتا ہے کہ خدایا ! میں اس زندگی سے تھک چکا ہوں میری موت کو جلدی بھیج دے اب کوئی کام مجھ سے نہیں ہوتا،جوانی انسان پر اللہ کی عظیم نعمتوں میں سے ایک ہے۔
نعمت جوانی اور جناب ابوذر کو پیغمبر اکرم(ص) کی نصیحت
اے ابوذر ! ان پانچ نعمتوں میں سے ایک کہ جس کے جانے سے پہلےاسے غنیمت شمار کرو جوانی ہے اپنی جوانی کو غنیمت جانو اس سے پہلے کہ تم پر بڑھاپا چھاجائے ،جوانی کمال قدرت اور حافظے کی علامت ہے آپ اس جوانی ہی کے دنوں میں ایک بلند پایہ دانشور بن سکتے ہو لیکن جیسے ہی بڑھاپے کی دہلیز پر پہونچو گے آنکھیں کام نہیں کریں گی قوت سماعت ساتھ چھوڑ دے گی ہاتھوں اور پیروں کی تمام طاقت ختم ہو جائے گی اب آدمی کسی کام کے لائق نہیں رہتا صرف ایک گوشے میں پڑا موت کا انتظار کرتا ہے۔

wilayat.com/p/2312
متعلقہ مواد
رسول رحمت(ص) کے یوم ولادت پر خصوصی پیش کش:انسانیت کے موجودہ تاریک دور میں تعلیمات نبی رحمت(ص) کے اجالے کی ضرورت
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین