ولایت پورٹل:روئٹرز خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جاپان کے وزیر داخلہ مینورو تراڈا نے حالیہ مالی بدعنوانیوں کی وجہ سے اتوار کو استعفیٰ دے دیا، یاد رہے کہ تیراڈا جاپانی کابینہ کے تیسرے وزیر ہیں جنہوں نے ایک ماہ سے بھی کم عرصے میں استعفیٰ دیا جو اس ملک کے وزیر اعظم فومیو کشیدا کے لیے سب سے شدید دھچکا ہے اور عوامی مقبولیت میں غیر معمولی کمی ہو گئی ہے۔
کہا جاتا ہے کہ جاپان کے وزیر داخلہ نے میڈیا رپورٹس کے بعد استعفیٰ دیا جنہوں نے حال ہی کہا تھا کہ وزیراعظم انہیں برطرف کرنے کے لیے تیار ہیں، واضح رہے کہ پیر کو کیشیدا نے سابق وزیر خارجہ تاکاکی ماتسوموتو کو تراڈا کی جگہ مقرر کیا،ماتسوموتو کی تقرری کے بعد انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ سیاسی عزم کی بنیاد عوامی اعتماد ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایک سیاست دان کے طور پر مجھے اپنے اردگرد کے ماحول کا خیال رکھتے ہوئے اور اسے مضبوط بنا کر عوامی اعتماد کی حفاظت کرنی چاہیے، آساہی چینل کی رپورٹ کے مطابق، تازہ ترین سروے کے نتائج ظاہر کرتے ہیں کہ صرف 30.5% جاپانی کشیدا کی کابینہ کی حمایت کرتے ہیں جس میں گزشتہ ماہ کے سروے کے مقابلے میں 2.6% کی کمی ہوئی ہے۔
یاد رہے کہ تراڈا کشیدا کی کابینہ کے تیسرے وزیر ہیں جنہیں حالیہ ہفتوں میں برطرف کیا گیا ہے، نومبر کے وسط میں جاپان کے وزیر اعظم نے سزائے موت کے بارے میں متنازعہ بیانات کی وجہ سےاس ملک کے وزیر انصاف یاسوہیرو ہاناشی کو ان کے عہدے سے برطرف کر دیا، اس کے علاوہ جاپان کے اقتصادی بحالی کے وزیر کو بھی سابق وزیر اعظم شنزو آبے کے قتل کے بعد اکتوبر کے آخر میں مستعفی ہونے پر مجبور کر کیا گیا تھا۔
جاپانی حکومت % 30عوام میں مقبول
جاپانی حکومت کے تیسرے وزیر نے بھی مالی بدعنوانیوں کی وجہ سے استعفیٰ دے دیا جس نے اس ملک کے وزیر اعظم کو ایک نازک حالت میں ڈال دیا ہے۔

wilayat.com/p/9389
متعلقہ مواد
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین