جرمن حکومت جنرل قاسم سلیمانی کے قتل میں شریک تھی: جرمن قانون ساز

جرمنی کے متعدد پارلیمنٹ ممبروں نے جمعرات کو حکومت کے خلاف جنرل قاسم سلیمانی کے قتل میں ملوث ہونے پر شکایت درج کروائی۔

ولایت پورٹل:بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق آٹھ جرمن پارلیمنٹ ممبروں نے سپاہ پاسداران کی  قدس فورس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کے قتل میں ملوث ہونے پر جرمن چانسلر انگیلا میرکل اور ان کے متعدد وزراء کی باضابطہ طور پر شکایت کی ہے۔
ان نمائندوں کا کہنا ہے  کہ امریکی فضائیہ نے جنرل سلیمانی کے قتل سے متعلق ڈرون آپریشن کرنے کے لئے جرمنی میں موجود رامسٹین اسٹین ایئر بیس کا استعمال کیا تھا۔
واضح رہے کہ رامسٹین ایئر بیس مشرق وسطی اور افریقہ میں پرواز کرنے کے لئے امریکی ڈرون طیاروں کی کارروائیوں کو کنٹرول کرنے کا مرکز ہے۔
جرمن پارلیمنٹ کے رکن الیگزینڈر نیو نے کہا کہ جنرل قاسم سلیمانی پر حملہ کرنے والے امریکی ڈرون کو کنٹرول کرنے  کے اشارے صرف مصنوعی سیارہ ریلے اسٹیشن کے ذریعے ہی ارسال کیے جاسکتے تھے جو جرمنی میں  واقع رامسٹین ایئر بیس میں ہیں۔
جرمنی کے پارلیمنٹ ممبروں  کی جانب سے اپنی ویب سائٹ پر جرمنی کی شکایت کی ایک کاپی میں  میرکل کے علاوہ ، سکریٹری آف اسٹیٹ ہیکو ماس ، سکریٹری برائے دفاع اینجر کرمپ  کیرن باؤر ، سکریٹری خارجہ ہورسٹ سیہوفر ، ریاستی سکریٹری اور وفاقی حکومت کے دیگر ممبران کا ذکر  کیاہے ۔
جرمنی کے اراکین پارلیمنٹ نے میرکل اور ان کی کابینہ کے وزرا  پر سردار سلیمانی کے قتل میں نظرانداز ی کے ذریعہ  ملوث ہونے کا الزام عائد کیا ہے۔
الیگزینڈر نیو  نے اپنے بیان میں کہا  ہے ہم یہ قبول نہیں کرسکتے کہ وفاقی حکومت امریکی غیر قانونی جنگی ڈرونوں کی  حمایت کرکے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتی رہے اور اس طرح کے اقدامات پر دوسروں کی  حمایت بھی کرتی رہے۔
 

0
شیئر کیجئے:
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین