سید حسن نصراللہ نے اسرائیلی مکڑی جیسی فوج کی نیندیں حرام کر دی ہیں:یمنی قلمکار

ایک یمنی قلمکار اورسماجی کارکن نے حزب اللہ کے سکریٹری جنرل کی حالیہ تقریر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سید حسن نصراللہ نے صیہونیوں کے خلاف اعصاب کی جنگ کا آغاز کیا ہے۔

ولایت پورٹل:یمنی قلمکاراور سماجی کارکن علی شرف المحطوری نے گذشتہ رات حزب اللہ کے سکریٹری جنرل سید حسن نصراللہ کی تقریر اور جنوبی لبنان کی صورتحال کے بارے میں ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ سید حسن نصراللہ اپنی تقریر میں صیہونیوں کے اعصاب کے ساتھ کھیل رہے تھے، المحطوری  نے مزید کہا کہ سید حسن نصراللہ کہا کہ حال ہی میں جنوبی لبنان میں جو کچھ ہوا وہ ایک اہم مسئلہ ہے اور میں جان بوجھ کر اس صورتحال  کے بارے میں بات کرنے کو اس کے قدرتی اور مستقبل کے تناظر میں مناسب وقت پر ملتوی کرتا ہوں،یمنی قلمکار کے ٹویٹ میں آیا ہے کہ یہ لفظ اسرائیلی مکڑی جیسی فوج میں خوف وہراس پیدا کرنے کے لئے کافی ہے۔
یادرہے کہ صیہونی حکام اور فوج سید حسن نصراللہ کی باتوں پر اپنے کمانڈروں سے زیادہ اعتماد  کرتے ہیں ، ان کا کہنا ہے سید جو کہتے ہیں کر دکھاتے ہیں اور ان کا کیا ہوا ہر وعدہ پورا ہوتا ہے جبکہ صیہونی کمانڈر ایسے نہیں ہیں،حال ہی میں ایک سابق صیہونی کمانڈر نے کہا تھا کہ اسرائیلی فوج کا ایجنڈا سید حسن نصراللہ طے کرتے ہیں،ایک صیہونی سیاستداں نے بھی کچھ ہی عرصہ پہلے اعتراف کیا تھا کہ سید حسن نصر اللہ صیہونی دانشوروں اور تاریخ دانوں سے زیادہ اسرائیل اور اس کی تاریخ کے بارے میں جانتے ہیں اور انھیں اعصابی جنگ چھیڑے میں زبردست مہارت حاصل ہے۔
یہی وجہ ہے کہ حزب اللہ اور سید نصر اللہ کے خوف سے صیہونیوں کی نیندیں حرام  ہوچکی ہیں جس کی وجہ سے وہ ہر وقت انھیں مارنے کے بارے میں منصوبے بناتے رہتے ہیں لیکن ابھی تک انھیں کامیابی نہیں ملی ہے۔


0
شیئر کیجئے:
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین