نسل پرست صیہونی حکومت کی امداد بند کرؤ؛فلسطین کے حامی امریکی شہریوں کا امریکی حکومت سے مطالبہ

امریکہ میں فلسطینی حقوق کے کارکنوں نے ایک احتجاجی ریلی نکالی جس میں وہائٹ ہاؤس سے صہیونی نسل پرست حکومت کی فوجی امداد اور مدد کے خاتمے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

ولایت پورٹل:الجزیرہ چینل کی رپورٹ کے مطابق امریکہ میں فلسطینی انسانی حقوق کے محافظوں نے اسرائیلی وزیر دفاع بنی گانٹز کے حالیہ امریکی دارالحکومت کے دورے کی مذمت کرتے ہوئے قابض حکومت کے لئے غیر مشروط امریکی فوجی امداد کے خاتمے کا مطالبہ کیا ،فلسطین کے لیے امریکی مسلمانوں کی اظہار ہمدردی کے کوآرڈینیٹر ، محمد حبہ نے الجزیرہ کو بتایا کہ اس وقت امریکی محکمہ خارجہ اسرائیل کو اسلحہ کی اضافی فروخت میں 735 ملین ڈالر کو اپنی ترجیحات میں شامل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
انہوں نے گینٹز کے دورہ امریکہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ غزہ کی بڑی تباہی اور 60 سے زائد بچوں کی ہلاکت کے بعد امریکہ آنا اور 1 بلین ڈالر طلب کرنا ناقابل بیان ہے،یادرہے کہ یہ احتجاجی ریلی ایسے وقت میں ہوئی ہے جبکہ امریکی سینیٹر لنڈسے گراہم نے اس سے قبل نامہ نگاروں کو بتایا تھا کہ اسرائیل نےمیزائل کا دفاع کرنے والے آئرن گنبد نظام کو بحال کرنے کے ساتھ ساتھ اسرائیلی فضائیہ کے لئے گولہ بارود خریدنے کے لئے 1 بلین ڈالر کی درخواست کی ہے۔
در ایں اثنامقبوضہ علاقوں میں حالیہ ہفتوں میں فلسطینی نوجوانوں اور صیہونی ملیشیاؤں اور آباد کاروں کے مابین جھڑپیں دیکھنے کو مل رہی ہیں جبکہ مقبوضہ فلسطین کے عرب شہروں میں بہت سارے فسادات اور جھڑپیں ہوچکی ہیں۔
فلسطینی مزاحمتی دستوں نے مشرقی یروشلم کے شیخ جراح محلے میں فلسطینیوں پر صہیونیوں نے حملے کیے جو مسجد الاقصی تک پھیل گئے جس کے بعد اسرائیل کو سیکڑوں راکٹوں سےانھیں نشانہ بنایا۔

0
شیئر کیجئے:
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین