کچھ عرب حکومتیں اپنے تخت وتاج بچانے کے لیے صیہونیوں کی گود میں چھپ رہی ہیں؛فلسطینی تنظیموں کا مشترکہ بیان

متعدد فلسطینی گروپوں نے ایک اجلاس منعقد کیا تاکہ عرب ممالک اور صیہونی حکومت کے مابین تعلقات کو معمول پر لانے کی مخالفت کی جائے۔

ولایت پورٹل:القدس نیوز ایجنسی کی رپورٹ  کے مطابق فلسطینی گروپوں نے مشترکہ میٹنگ کی جس میں عرب ممالک کے صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی مخالفت کی گئی اور صدی کے معاہدے نیز مغربی کنارے کے کچھ حصوں کو مقبوضہ علاقوں میں ضم کرنے کے منصوبے کے تناظر میں فلسطینی مسئلے پر اس کے منفی اثرات کی جانچ پڑتال کی گئی، اس اجلاس میں  جہاد اسلامی تحریک کے رہنماؤں میں سے ایک  داؤد شہاب نے اعلان کیا کہ عرب ممالک اور صیہونی حکومت کے مابین تعلقات کو معمول پر لانا  امت  مسلمہ کے اتفاق رائے سے باہر اور اس کے اصولوں سے انحراف ہے، انہوں نے مزید کہا کہ جو بھی صیہونی دشمن کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی کوشش کرتا ہے وہ بکا ہوا اور غدار ہے اور اس نظریہ کو تبدیل نہیں ہونا چاہئے۔
داؤود شہاب نے مزید کہا کہ  کچھ عرب حکومتیں اپنے تخت وتاج کو بچانے کے لئے صیہونی حکومت کے قریب جانے کی کوشش کررہی ہیں تاہم  ہم تعلقات کو معمول پر لانے کے خلاف فلسطینی قومی اتحاد تشکیل دینا چاہتے ہیں، حماس کے پولیٹیکل بیورو کے سربراہ کے میڈیا مشیر طاہر النونو نے بھی کہا  بدقسمتی سےکچھ عرب جماعتوں نے صیہونی دشمن سے تعلقات قائم کرنے کے لئے اپنے سیاسی عمل کا کچھ حصہ وقف کردیا ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ آج ہم دیکھتے ہیں کہ صہیونی دشمن کے ساتھ سیاسی تعلقات قائم کرنا اس حکومت کو سیاسی قانونی حیثیت دینے کی کوشش بن چکی ہے جس کے لیےکچھ عرب ممالک ایک دوسرے کے ساتھ مسابقہ دے رہے ، اجلاس میں کچھ دیگر فلسطینی گروپوں کے نمائندوں نے بھی خطاب کیا۔




0
شیئر کیجئے:
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین