سید حسن نصراللہ کی دھمکیوں سے صیہونی لرزہ بر اندام

لبنان کے بحری حقوق کی خلاف ورزی کے حوالے سے سید حسن نصر اللہ کے دھمکی آمیز پیغامات اور صیہونیوں کو انتباہ دینے جانے کے بعد صیہونی مغرب کو یہ باور کرانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ حزب اللہ نے نہ صرف اسرائیل بلکہ توانائی، تیل اور گیس کے میدان میں تمام یورپی ممالک کے مفادات کو نشانہ بنایا ہے۔

ولایت پورٹل:لبنانی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ لبنانی حکام کو اسرائیل کے خلاف حزب اللہ کے سکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ کی دھمکیوں اور انتباہات کو مسترد کرنے کے لیے قائل کرنے کی امریکی کوششوں کے درمیان آئندہ چند دنوں میں  لبنان کے ساتھ وسیع سیاسی اور سفارتی رابطوں کا ایک سلسلہ دیکھنے کو ملے گا، لبنان اور مقبوضہ فلسطین کی سمندری سرحدوں کے تعین کے معاملے کے حوالے سے اہم سرکاری ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ لبنان کو ابھی تک امریکی ایلچی آموس ہاکسٹین کے بیروت کے دورے کی تاریخ سے آگاہ نہیں کیا گیا ہے جو سرحدی حد بندی کے معاملے میں ثالث کا کردار ادا کر رہے ہیں، تاہم اس حوالے سے مثبت اشارے مل رہے ہیں۔
مذکورہ ذرائع نے تاکید کی کہ سید حسن نصر اللہ کے حالیہ الفاظ نے امریکیوں اور اسرائیلیوں پر دباؤ ڈالا اور انہیں لبنان کے ساتھ سرحدی تنازعہ کے معاملے میں آگے بڑھنے پر مجبور کیا نیز بیروت میں مصر کے سفیر یاسر العلاوی، جن کا ملک بحیرہ روم سے نکالی جانے والی گیس کی فروخت میں مرکزی کردار کی وجہ سے، اس سمندری ڈومین میں کشیدگی نہیں چاہتا، نے بعض لبنانی حکام سے رابطہ کیا اور اعلان کیا کہ تمام فریق بحیرہ روم گیس کیس میں ملوث وہ اس خطے میں کشیدگی سے بچنے کے لیے کوشاں ہیں اور ہر کوئی چاہتا ہے کہ بات چیت کے ذریعے منصفانہ حل نکالا جائے۔
اسی دوران صیہونی حکومت کے وزیر اعظم یائر لاپد مغربی ممالک کو لبنان اور حزب اللہ پر دباؤ ڈالنے کے لیے اکسانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

0
شیئر کیجئے:
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین