ولایت پورٹل:اردن کی پارلیمنٹ کے ممبر طارق خوری نے المیادین نیوز ایجنسی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے بیت المقدس کے سلسلہ میں سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان خفیہ مذاکرات کی اطلاعات پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن بن سلمان فلسطینی اقدار اور تقدس کو پامال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔
انہوں نے مزید کہاکہ مقبوضہ بیت المقدس فلسطینیوں کی سرزمین ہے اور اس سلسلے میں اردن کا کردار بہت مضبوط ہے۔
خوری نے کہا کہ بیت المقدس پر اردن کی سرپرستی ایک تاریخی مسئلہ ہےاور اسے سعودی عرب یا ترکی کے حق میں ترک کرنا بہت مشکل ہوگا۔
انہوں نے کہاکہ جب سے اردن نے صدی ڈیل کی مخالفت کی ہے تب سے اس ملک پر دباؤ پڑا ہےلیکن اردنی عوام صہیونی دشمن کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے مخالف ہیں۔
خوری نے کہا کہ اردن پر فلسطین کے مقدس مقامات کی سرپرستی کے سلسلہ میں ڈالاجانےوالا دباؤ صدی ڈیل کے دباؤ سے کم نہیں ہے۔
انھوں نے کہا کہ صیہونی دشمن کے ساتھ سمجھوتہ کرنے کا تصور ختم ہوگیا ہے کیونکہ اس کےساتھ مذاکرات بے نتیجہ ہیں اور دشمن طاقت کی زبان کے سوا کچھ نہیں سمجھتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ فلسطین میں موجود مقدس مقامات کوپیسیوں سے خریدا یا فروخت نہیں کیا جاسکتا ہے۔
واضح رہے کہ گذشتہ روز ایک صیہونی اخبار نے سعودی عرب اور صیہونی حکومت کے مابین خفیہ بات چیت کی اطلاع دی تھی۔
اسرائیلی اخبار الیوم نے خبر دی ہے کہ صیہونی حکومت اور سعودی عرب کے درمیان خفیہ بات چیت امریکہ کی نگرانی میں ہوئی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان مذاکرات کا مقصد ترکی کے خلاف مقدس مقامات میں سعودی عرب کی موجودگی کی راہ ہموار کرنا ہے۔
بن سلمان فلسطینی اقدار کو پامال کرنے کے درپے ہیں:اردنی پارلیمنٹ ممبر
اردن کے پارلیمنٹ ممبر کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان فلسطین کی اقدار اور تقدس کو پامال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

wilayat.com/p/3559
متعلقہ مواد
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین