ولایت پورٹل:برطانوی اخبار فنانشل ٹائمز نے سعودی عرب کے اقدامات پر ایک رپورٹ شائع کرتے ہوئے لکھا ہے کہ سعودی عرب شدید معاشی بحران کا سامنا کرنے کے باوجود ہتھیاروں کی خریداری جاری رکھے ہوئے ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب ایک معاشی بحران کا سامنا کر رہا ہے جس کو کارونا وائرس کے پھیلاؤ نے مزید تیز کردیا ہے جس نے اسے مئی سے شہریوں کے خلاف سادگی کی پالیسیاں نافذ کرنے پر مجبور کیا ہے ۔
مذکورہ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ہم ابھی بھی سعودیوں کے ذریعہ اسلحہ کی خریداری کا مشاہدہ کر رہے ہیں اور سادگی کی پالیسیوں کے نفاذ کی روشنی میں اس رجحان میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔
واضح رہے کہ ریاض کی جانب سے سادگی کی پالیسیوں پر عمل درآمد شروع کرنے کے صرف دو دن بعد امریکی کمپنی بوئنگ نے سعودی عرب کو ایک ہزار سے زائد سطحی میزائل میزائلوں اور دیگر میزائلوں سے لیس کرنے کے لئےاس ملک کے حکام کے ساتھ 2.6 بلین ڈالر کے معاہدے کا اعلان کیا۔
اسی طرح اس ملک کے خراب معاشی حالات کی وجہ سے امریکی کمپنی لاک ہیڈ مارٹن کے ساتھ سعودی عرب کو ہر قسم کے اسلحے سے آراستہ کرنے کے معاہدے کو بھی روکا نہیں گیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ سعودی عرب نے پچھلے پانچ سالوں میں یمن کی جنگ اور جارحیت میں استعمال کےلیے ہتھیاروں اور فوجی سازوسامان کی خریداری کے لئے اربوں ڈالر خرچ کیے ہیں اور خراب اقتصادی صورتحال اور کوروناوائرس کے پھیلاؤ کی وجہ سے پیدا ہونے والے بحران کے بعد بھی یہ اخراجات بدستور جاری ہیں۔
اخبار کے مطابق بہت سارے تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ اسلحے کے بھاری سودے نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مزید قریب کردیا ہے۔
معاشی بحران کے باوجود آل سعود کی مہنگے اسلحے کی خریداری جاری ہے؛برطانوی اخبار کی رپورٹ
سعودی عرب نے ملک کے معاشی بحران اور کورونا بحران کے باوجود اسلحہ کی خریداری پر بہت زیادہ اخراجات جاری رکھے ہیں۔

wilayat.com/p/3598
متعلقہ مواد
مسلمانوں کے قتل عام کے واسطے:رواں سال میں ۸ ارب ڈالر کے جدید ہتھیار سعودی عرب کو فروخت کرے گا امریکہ
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین