ولایت پورٹل: قرآن مجید کی بہت سی آیات اور معصومین علیہم السلام سے مروی و منقول بہت سی روایات میں رشتہ داروں و اقرباء کے ساتھ حسن سلوک اور رابطہ رکھنے کی بہت تأکید ہوئی ہے اب یہ تعلق اور رابطہ چاہے ایک سلام کرنے کے ذریعہ ہی کیوں نہ ہو چونکہ اپنے رشتہ داروں اور عزیزوں سے ناطہ توڑنا اور ان سے تعلقات خراب کرلینا گناہ کبیرہ ہے۔
چنانچہ روایات میں صلہ رحمی کو اپنے عزیزوں اور رشتہ داروں سے ملاقات اور دیدار سے تعبیر کیا گیا ہے یعنی صلہ رحم کے باب میں سب سے بنیادی اور مرکزی چیز ایک دوسرے کے یہاں حاضر ہونا اور رو برو ہوکر ملاقات کرنا ہے لیکن اس کا یہ مطلب ہر گز نہیں ہے کہ روابط و تعلقات کے دوسرے وسائل جیسا کہ ٹیلفون کرکے یا واٹس ایپ پر میسیج کے ذریعہ ان کی خیریت دریافت کرنے کی کوئی جگہ اور اہمیت ہی نہ ہو۔
مثال کے طور پر اگر ہمارا کوئی رشتہ دار یا عزیز ہم سے بہت دور رہتا ہے اور ہم اس سے ملاقات کے لئے نہیں جاسکتے یا کسی بھی دلیل سے دو خاندانوں کے درمیان ملاقات اور ملنے کی کوئی راہ اس وقت ہموار نہیں ہے تو کم سے کم ٹیکنالوجی کے نت نئے طریقوں اور وسائل سے استفادہ کرتے ہوئے ہمیں اپنی رشتہ داری اور خاندانی تعلقات کو استوار رکھنا چاہیئے۔
چنانچہ آج کے زمانے میں اکثر مراجع کرام کے فتاوایٰ بھی موجود ہیں کہ صلہ رحکم کو صرف دیدار ،ملاقات اور ملنے جلنے اور دعوت کھانے میں ہی منحصر نہیں کرنا چاہیئے بلکہ جہاں ملاقات اور دیدار کی اپنی اہمیت ہے وہیں آج کے نت نئے وسائل جیسا کہ ٹیلفون کرنا اور خط لکھ کر بھی صلہ رحم کیا جاسکتا ہے۔چونکہ صلہ رحمی کا مطلب تعلقات کو استوار رکھنا ہے اور یہ کام مصروفیت کے اس دور میں گاہے بگاہے ٹیلفون کرکے اور دیگر وسائل کے ذریعہ بھی انجام پاسکتا ہے۔
انٹرنیٹ کے ذریعہ ہی سہی؛اپنے عزیزوں کو یاد ضرور کیجئے
آج کے زمانے میں اکثر مراجع کرام کے فتاوایٰ بھی موجود ہیں کہ صلہ رحکم کو صرف دیدار ،ملاقات اور ملنے جلنے اور دعوت کھانے میں ہی منحصر نہیں کرنا چاہیئے بلکہ جہاں ملاقات اور دیدار کی اپنی اہمیت ہے وہیں آج کے نت نئے وسائل جیسا کہ ٹیلفون کرنا اور خط لکھ کر بھی صلہ رحم کیا جاسکتا ہے۔چونکہ صلہ رحمی کا مطلب تعلقات کو استوار رکھنا ہے اور یہ کام مصروفیت کے اس دور میں گاہے بگاہے ٹیلفون کرکے اور دیگر وسائل کے ذریعہ بھی انجام پاسکتا ہے۔

wilayat.com/p/1020
متعلقہ مواد
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین