قطر کو آل سعود کی کوئی شرط نہیں ماننا چاہیے: سعودی اپوزیشن

ایک سعودی تجزیہ کار اور حزب اختلاف نے ایک مضمون میں قطری حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سعودی عرب کی شرطوں کو مان کر بن سلمان کی جانب سے کی جانے والی ذلت اور توہین سے اپنے آپ کو بچائے۔

ولایت پورٹل:قطر کے وزیر خارجہ محمد بن عبد الرحمن آل ثانی نے ہفتے کے روز بلومبرگ نیوز ایجنسی کو بتایا کہ سعودی عرب کے ساتھ جاری تنازعات کے حل کے لئے بھی بات چیت جاری ہے اور اس میں معمولی پیشرفت بھی ہوئی ہے،اس سے قبل ، کچھ ذرائع ابلاغ نے اطلاع دی تھی کہ سعودی حکام نے محاصرے کو ختم کرنے کے لئےقطر کی جانب سے  اخوان المسلمین کی حمایت کو کم کرنے کی پیش کش کی تھی،ان حالات پر رد عمل کا  اظہار کرتے ہوئے  سعودی عرب کی تجزیہ کار اور حزب اختلاف  کی رکن محترمہ مضاوی الرشیدنے مشرق وسطی مانیٹر  کی ویب سائٹ کو بھیجے گئے اپنے ایک مضمون میں لکھا ہے کہ آیا قطر سعودی حکومت کی درخواست کو قبول کرے گا جس کے بعد سعودی عرب قطر پر قابض ہوجائے گا،انہوں نے لکھا کہ بن سلمان کی قطر کے خلاف کوششیں اور اس ملک کواپنی پالیسیوں کو تبدیل کرنے پر مجبور کرنا یا اس کی  حکومت کا تختہ الٹنے کی سازشیں ناکام ہوچکی ہیں جو بن سلمان کے لئے ایک عبرت آموز سبق ہے،الرشید نے مزید کہا کہ اب یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ سعودی ولی عہد قطر کی تعریف کرتا ہے اور دوحہ سے امید کرتا ہے کہ وہ ریاض کے ذریعہ مسلط کردہ  دشمنی اور ذلت کو فراموش کردے،انہوں نے کہا کہ قطر سے قربت حاصل کرنے کی سعودی کوششوں کا نتیجہ الٹا بھی نکل سکتا ہے   اور قطر کےلیے اس کے سنگین نتائج برآمد ہوسکتے ہیں۔

0
شیئر کیجئے:
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین