ولایت پورٹل:شہاب نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی سلامتی کے امور کے ماہر عدیل یاسین نے کہا کہ خضر عدنان کی شہادت پر غزہ کی پٹی میں فلسطینی مزاحمت کے مشترکہ چیمبر کا صیہونیوں کے لے اہم پیغام یہ ہے کہ غزہ کی مزاحمتی قیادت قیدیوں کے معاملے پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کرے گی اور اس سلسلہ میں اپنی سرخ لکیروں کی پابند ہے۔
اس حوالے سے انہوں نے مزید کہا کہ مزاحمتی تحریک نے اس حقیقت کو ظاہر کیا کہ وہ صیہونی حکومت کے کشیدگی پیدا کرنے والے اقدامات کا جواب صرف راکٹوں سے دے گی۔
ان میزائل حملوں کے دوسرے پیغام کے بارے میں عادل یاسین نے کہا کہ اس واقعے نے ظاہر کیا کہ مزاحمتی تحریک ہر قسم تصادم کے لیے تیار ہے اور ان مساوات کو برقرار رکھنے کے لیے کوئی بھی اقدام کرنے کے لیے تیار ہے جنہیں وہ گزشتہ برسوں میں مسلط کرنے میں کامیاب رہی ہے۔
انہوں نے متعدد صیہونی سیاست دانوں کی دھمکیوں اور بیانات کو بھی کھوکھلے اور بے ہودہ قرار دیا جن سے زیادہ تر صہیونی حکام کی کمزوری ظاہر ہوتی ہے،فلسطینی ماہر نے اس بات پر زور دیا کہ طاقتور جماعتوں کو دھمکی دینے کی ضرورت نہیں ہے اور ان کے ان بیانات کا مقصد مزاحمت کے خلاف ڈیٹرنس پیدا کرنے کی کوشش کرنا ہے۔
عادل یاسین کا یہ بھی خیال ہے کہ ان راکٹ حملوں نے ثابت کر دیا کہ صیہونی حکومت کی ڈیٹرنس پاور کے بارے میں صیہونی حکام کے بیانات ایک وہم سے زیادہ کچھ نہیں،انہوں نے مزید کہا کہ ان میزائل حملوں نے صیہونی حکومت کے فوجی نظریے کے بہت سے اصولوں کو باطل کر دیا ہے، کیونکہ وہ سمجھتے تھے کہ مزاحمتی مجاہدین میں میزائل حملے کرنے کی ہمت نہیں ہوگی۔
فلسطینی مجاہدین کا صیہونیوں کو پیغام
سکیورٹی ماہرین نے خضر عدنان کی شہادت پر غزہ کی پٹی میں فلسطینی مزاحمت کے مشترکہ چیمبر کے ردعمل کو صیہونی غاصب حکومت کے لیے بہت سے پیغامات کا حامل قرار دیا۔

wilayat.com/p/9837
متعلقہ مواد
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین