فلسطینیوں کا صدی ڈیل کا مقابلہ کرنے کےلیے انتفاضہ کا اعلان

متعدد فلسطینی گروپوں نے مصر میں ہنگامی اجلاس میں صدی ڈیل کے منصوبے کا مقابلہ کرنے کے لئے ایک حقیقی انتفاضہ شروع کرنے پر مبنی اسماعیل ہنیہ کی تجویز کا خیرمقدم کیا ہے۔

ولایت پورٹل:الرسالہ کی رپورٹ کے مطابق حماس کے پولیٹیکل بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے صدی ڈیل منصوبے  کا مقابلہ کرنے کے لئے تحریک فتح  سمیت فلسطین کے مختلف گروہوں کا قاہرہ میں ایک فوری اجلاس طلب کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ہنیہ کی اس تجویز کا مختلف پارٹیوں نے خیرمقدم کیا ، جس میں فلسطینی اتھارٹی اور صہیونی حکومت کے مابین سکیورٹی کوآرڈینیشن کا فوری خاتمہ اور فلسطین لبریشن آرگنائزیشن "پی ایل او" کے لئے قائدانہ فریم ورک کے قیام کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
فلسطینی قومی اقدام محاذ کے سکریٹری جنرل مصطفی البرغوتی نے ہنیہ کے مصر میں فوری اجلاس کی دعوت کا خیرمقدم کیا ہے اور پی ایل او کے لئے جلد از جلد عبوری قیادت کے فریم ورک پر زور دیا ہے۔
انہوں نے کہا ، یہ فریم ورک فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس کے فیصلے پر مبنی ہے ، جنہیں تمام قومی قوتوں کو متحد ہونے کی دعوت دینا چاہئے۔
فلسطین لبریشن فرنٹ کی سنٹرل کمیٹی کے ایک رکن سہیر خضر نے بھی اوسلو معاہدے کو فوری طور پر منسوخ کرنے اور صہیونی ریاست کو تسلیم نہ کیے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے پی ایل او قائدانہ فریم ورک تشکیل دینے کی ضرورت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ صدی ڈیل معاہدے کے منصوبےسے نمٹنے کا پہلا طریقہ قومی اتحاد کو بحال کرنا اور اس سلسلے میں حکمت عملی تیار کرنے میں تمام گروپوں کی شراکت داری کو بحال کرنا ہے۔
جہاد اسلامی فلسطین کے پولیٹیکل بیورو  کے رکن خالد البطش نے ہنیہ کے قومی اجلاس کے مطالبے کا خیرمقدم کیا جس کا مقصد صدی معاہدے سے نمٹنے کے لئے حکمت عملی اپنانا ہے ۔
انھوں نے  امریکی منصوبے کو مسترد کرنے کے بارے میں جہاد اسلامی کے مؤقف کا اعادہ بھی کیا۔




0
شیئر کیجئے:
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین