ولایت پورٹل:اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے جو اپنے مغربی ایشیا کے دورے کی دوسری منزل دمشق میں ہیں، صحافیوں کے ساتھ بات چیت میں اپنے دورہ شام کے اہداف کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بشار اسد کے ساتھ بات چیت کا مقصد ہر ممکن حد تک تعاون کو فروغ دینا ہے، خاص طور پر نجی شعبوں اور تاجروں کو فعال کرنے سمیت دیگر اقتصادی اور تجارتی شعبوں میں دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو وسعت دینا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے علاقائی مسائل بشمول فلسطین، یوکرین اور خطے کے ممالک کی صورتحال پر بات کی،جن موضوعات پر بات کی گئی ان میں شام کے لیے بین الاقوامی اور کثیرالجہتی امداد کا جاری رہنا اس ملک کے کچھ حصوں میں اب بھی موجود مسائل کی وجہ سے ہے۔
انہوں نے کہا کہ شام کے بعض حصوں میں مسلح اور دہشت گرد گروہوں کی موجودگی اور یہ حقیقت کہ شام کے کچھ حصوں پر اب بھی امریکہ کا قبضہ ہے نیز اس ملک کا تیل اور املاک چوری ہو رہی ہے اور ہم نے اس سلسلے میں بھی مشاورت کی، ایرانی وزیر خارجہ نے شامی سفارتی ادارے کے سربراہ فیصل المقداد کے ساتھ اپنی ملاقات کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ شام کے وزیر خارجہ کے ساتھ ملاقات میں ہم نے تازہ ترین دو طرفہ امور پر تبادلہ خیال کیا، ہم آنے والے مہینوں میں ملاقات کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں اور بشار الاسد کی اس سلسلہ میں دی جانے والی دعوت کا جلد از جلد جواب دیا جائے گا اور دونوں ممالک کے صدور کی دمشق میں ملاقات ہوگی۔
امیر عبداللہیان نے مزید کہا کہ اس سفر کے لیے دستاویزات اور معاہدوں کی تیاری دونوں ممالک کی وزارت خارجہ کے ایجنڈے میں شامل مسائل میں سے ایک ہے، ایرانی وزیر خارجہ نے دمشق میں مقیم فلسطینی گروہوں کے رہنماؤں کے ساتھ اپنی ملاقات کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ صیہونی حکومت سلامتی، سیاسی اور سماجی کثیر الجہتی بحران کا شکار ہے، اس جعلی حکومت کے وزیر اعظم کا طرز عمل اور اس کی دھمکیاں مقبوضہ علاقوں کی کمزوری اور مسائل کی وجہ سے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینی گروہوں کے ساتھ ہماری ملاقات کا مقصد مزاحمت کے محور کو مضبوط بنانا ، خطے کی سلامتی اور اسلامی جمہوریہ ایران کی قومی سلامتی کو مضبوط بنانا نیز صیہونی حکومت کے کسی بھی خطرے کا مقابلہ کرنا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ہم علاقے کی سلامتی کو کمزور کرنے کے خلاف سرگرم مزاحمت کے محور کی بھرپور حمایت کرتے ہیں نیز ہم صیہونیوں کو علاقے کی سلامتی سے کھیلنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
ہمارا مقصد صیہونیوں کے خلاف مزاحمت کو مضبوط کرنا ہے:ایرانی وزیر خارجہ
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ فلسطینی گروہوں کے ساتھ ہماری ملاقات کا مقصد مزاحمت کے محور کو مضبوط بنانا ہے۔

wilayat.com/p/9592
متعلقہ مواد
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین