ولایت پورٹل:بین الاقوامی فوجداری عدالت کی جانب سے صیہونی جنگی جرائم کی تحقیقات کرنے کے اعلان کے بعد اسرائیلی وزیر اعظم نےاس پر شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے اس کو انصاف اور عدالت کا یوم سیاہ قرار دیا ہے ،اسرائیلی وزیر اعظم کے رد عمل کے کچھ ہی دیر بعد امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو نے اپنے ایک ٹویٹ میں صہیونیوں کی طرفداری کرتے ہوئے واشنگٹن کی جانب سے اس فیصلہ کی سخت مخالفت کا اعلان کیا ہے ،یادرہے کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت کے اٹارنی جنرل ، فیٹو بینسوڈا نے (کل) جمعہ کے روز غزہ اور مغربی پٹی میں صیہونی حکومت کے "جنگی جرائم" کی تحقیقات کے لئےاس عدالت کی کوششوں کا اعلان کیا ہے،انہوں نے کہا کہ ہم جلد ہی فلسطینی سرزمین پر تحقیقات شروع کریں گے جن میں غزہ ، مغربی پٹی اور مشرقی یروشلم میں صیہونی جنگی جرائم پر توجہ دیں گے،انھوں نے مزید کہا کہ مجھے یقین ہے کہ مغربی پٹی مشرقی یروشلم میں جنگی جرائم ہوئے ہیں،اٹارنی جنرل نے بین الاقوامی فوجداری عدالت کے ججوں سے بھی اس سوال کا جواب طلب کیا کہ کیا یہ عدالت اس مقدمے میں داخل ہونے کا اختیار بھی رکھتی ہے یا نہیں، ججوں کو سات دن کے اندر اس سوال کا جواب دینا ہوگا ،قابل ذکر ہے کہ صہیونی حکومت کے خلاف بین الاقوامی فوجداری عدالت کی تحقیقات کا اعلان جیسے ہی میڈیا میں آیا صیہونی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاھو سیخ پا ہوگئے اور اعلان کیا کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت کو فلسطینی علاقوں میں تحقیقات کا کوئی حق نہیں ہے اس کے بعد امریکہ نے بھی ان کی ہاں میں ہاں ملاتے ہوئے ہاہاکار مچائی۔
امریکہ کی صیہونی حکومت کے جنگی جرائم کی تحقیقات کی مخالفت
امریکی وزیر خارجہ نے فلسطین میں اسرائیلی جنگی جرائم کی تحقیقات کے لئے بین الاقوامی فوجداری عدالت کی کوششوں کی سختی سے مخالفت کرتے ہوئے اسے بلاجواز اور غیر اسرائیلی قرار دیا ہے۔

wilayat.com/p/2646
متعلقہ مواد
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین