ولایت پورٹل:اسپوٹنک نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن کے 13 سے 16 جولائی تک مغربی ایشیا کے دورے کے موقع پر مقبوضہ فلسطین فوجی چھاونی میں تبدیل ہو گیا ہے اور اب تک 16 ہزار سکیورٹی فورسز کو تل ابیب میں تعینات کیا گیا ہے، رپورٹ کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن کے تل ابیب پہنچنے پر کئی شاہراہوں کو بند کر دیا جائیگا اور عوام سے کہا گیا ہے کہ وہ پولیس کی ہدایات پر عمل کریں۔
اُدھر عرب اڑتالیس کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر کے دورۂ مقبوضہ فلسطین کی تیاری کے سلسلے میں اتوار سے فوجی ٹریننگ کا سلسلہ جاری ہے جس میں صیہونی فضائیہ کی پروازیں بھی شامل ہیں، اس دورے کے بارے میں اور بھی تیاریاں جاری ہیں جبکہ جوبائیڈن کے اس دورے کے موقع پر اسرائیل کا آئرن ڈوم سسٹم بھی تعینات کیا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن کے دورۂ سعودی عرب اور اسرائیل پر عالمی سطح پر کڑی نکتہ چینی کی جا رہی ہے اور انسانی حقوق کے اداروں اور تنظیموں کا کہنا ہے کہ فلسطین اور سعودی عرب میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں۔
واضح رہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے صدر منتخب ہونے سے قبل کہا تھا کہ وہ جمال خاشقچی کے قتل کی وجہ سے سعودی عرب کا دورہ نہیں کریں گے لیکن اب انہوں نے سعودی عرب جانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے سلسہ میں وہائٹ ہاوس نے صفائی پیش کرتے ہوئے یہ کہا ہے کہ امریکی صدر اپنے اس دورے میں بن سلمان سے علیحدگی میں ملاقات نہیں کریں گے بلکہ بن سلمان ایک وفد کی صورت میں بائیڈن سے ملاقات کریں گے۔
بائیڈن کے آنے پر مقبوضہ فلسطین فوجی چھاؤنی میں تبدیل
امریکی صدر جوبائیڈن کے مقبوضہ فلسطین کے دورے کے پیش نظر صرف تل ابیب میں16 ہزار سکیورٹی فورسز کو تعینات کیا گیا ہے۔

wilayat.com/p/8666
متعلقہ مواد
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین