نائیجرین فوج کا امام حسینؑ کے عزاداروں پر وحشیانہ حملہ؛3افراد شہید

نائیجیریا کی فوج نے "کدونا" ریاست میں امام حسین ؑ کے سوگواروں پر حملہ کیا جس کے نتیجہ میں 3 افراد شہید اور متعدد دیگر زخمی ہوئے۔

ولایت پورٹل:اسلامک موومنٹ آف نائیجیریا (آئی ایم این) نے اپنے ٹویٹر پیج پر لکھا ہے کہ  نائیجیریا کی افواج نے کدونا ریاست میں حسینی کے سوگواروں پر حملہ کیا،رپورٹ کے مطابق ہفتہ کے روز نائیجیریا کے فوجیوں نے حسینی سوگواروں پر حملہ کیا جس کے نتیجہ میں تین افراد شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے،نائیجیریا کے فوجی دستوں نے سوگواران پر آنسو گیس بھی فائر کی اور ان کی ذاتی گاڑیاں تباہ کردیں۔
یاد رہے کہ نائیجیریا کے شیعہ رہنما شیخ ابراہیم زکزاکی کو 2015 میں شمالی نائجیریا میں کدونا ریاست میں واقع ان کی رہائش گاہ پر نائجیریا کی فوج اور پولیس فورسز کے وحشیانہ چھاپے کے بعد گرفتار کیا گیا تھا،پولیس کے اس بہیمانہ حملہ میں سیکڑوں افراد جن میں شیخ زکزاکی بیٹے بھی شامل تھے،شہید ہوگئےتاہم نئیجیریا کے شیعہ حکومت کے اس وحشیانہ اقدام کی وجہ سے پیچھے نہیں ہٹے بلکہ ان میں مزید ثابت قدمی آگئی۔
نائیجیرین حکومت نے آل سعود کی ایما پر شیخ زکزاکی اور ان کی اہلیہ کو 2015سے حراست میں لیا ہوا ہے  جہاں ان کے ساتھ غیر انسانی سلوک کیا جاتا ہے نیز شیخ کی شدید بیماری کی بنا پر ان کے علاج کی خاطر انھیں بیرون ملک بھیجنے کے لیے دی جانے والے متعدد درخواستوں کو بھی اس ملک کی حکومت نے رد کر دیا ہے،ایک بار انھیں علاج کی غرض سے ہندوستان لے جایا گیا لیکن وہاں پر ان کے ساتھ دہشتگردوں جیسا برتاؤ کیا گیا  اور انھیں ضروری طبی امداد فراہم نہیں کی گئی بلکہ نئی دہلی میں موجود نائیجرین سفارت خانہ نے تمام تر امور اپنے ہاتھ میں لے لیے اور سفارت اراکین کی ہدایات پر عمل ہو رہا تھا جس کے بعد شیخ زکزاکی نے ہندوستان چھوڑنے کا فیصلہ کیا اور واپس نائیجریا چلے گئے۔


0
شیئر کیجئے:
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین