نیتن یاہو کے سعودی عرب کے دورے نے یمن جنگ کی حقیقت عیاں کر دی ہے: انصار اللہ

یمن کی انصار اللہ تحریک کے ترجمان نے کہاکہ اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کا سعودی عرب کا دورہ یمن کے خلاف جنگ کی نوعیت اور حقیقت کو ظاہر کرتا ہے کہ یہ ایک امریکی صہیونی جنگ ہے۔

ولایت پورٹل:المسیرہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یمن کی انصار اللہ تحریک کے ترجمان محمد عبد السلام نے کہاکہ اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کا سعودی عرب کا دورہ یمن کے خلاف جنگ کی نوعیت اور حقیقت کو ظاہر کرتا ہے کہ یہ ایک امریکی صہیونی جنگ ہے، انہوں نے مزید کہاکہ اسرائیلی وزیر اعظم  کےاس سفر کا مقصد دونوں ممالک کے مابین تعلقات کو معمول پر لانا ہے کیونکہ سعودیوں نے خطے کے ممالک کی طرف سے صیہونی حکومت کے ساتھ سائی کے معمول کے اقدامات کا خیرمقدم کیا ہےجبکہ آل سعود یمن پر حملہ اور اس کی قوم کا محاصرہ کرتے ہوئے صیہونی منصوبے کو عام کرنے کی طرف بڑھ رہے ہیں۔
عبد السلام نے کہاکہ صیہونیوں کے ساتھ سمجھوتہ کرنے والے ممالک نے یمن کے خلاف جنگ کی نوعیت اور حقیقت کو ظاہر کرنے کے لئے یمنی عوام کے خلاف جنگ میں اپنے مادی اور فوجی وسائل کی سرمایہ کاری کی ہے اوراب واضح ہو گیا ہے کہ یہ ایک امریکی صہیونی جنگ ہے۔
انصاراللہ کے ترجمان نے زور دے کر کہاکہ آل سعود نے صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے لئے کچھ ممالک پر دباؤ ڈالا لیکن انہوں نے خطے کی اقوام کو یہ باور کرانے کی اپنی کوششوں کو فراموش کردیا کہ وہ امت مسلمہ کے تقدس کی حمایت کرتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ  بجائے اس کے کہ  مسلمانوں کا قبلہ ہونے کےناطے مکہ مکرمہ اور اسلامی نظریات کے دفاع  اور امت اسلامیہ کا حامی ہونے میں مدینہ منورہ کو سب سے آگے ہونا چاہیے لیکن بد قسمتی سے ان مقدس مقامات  پر حکمرانی کرنے والے اسلام اور مسلمانوں کے خلاف سازشوں کا محور اور بنیاد بن چکے ہیں۔


0
شیئر کیجئے:
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین