ولایت پورٹل:یروشلم پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق اتوار کی رات تل ابیب میں لیکوڈ پارٹی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صہیونی وزیر اعظم نے بعض عرب ممالک کے ساتھ سفارتی تعلقات برقرار ہونے کی طرف اشارہ کیا،نیتن یاہونے کہا کہ میں آنے والے برسوں میں متعدد عرب ممالک کے ساتھ امن اور معمول کےمطابق روابط کو حتمی شکل دینے کا ارادہ کرتا ہوں،اس سلسلہ میں انہوں نے عمان کے اپنے 2018 کے سفر کا حوالہ دیا جبکہ تل ابیب اور عمان کے درمیان سفارتی تعلقات نہیں ہیں،قابل ذکر ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اقتدار سنبھالنے کے بعدسے متعددعرب ممالک کے ساتھ اسرائیلی حکومت کے غیر رسمی تعلقات میں فروغ ہوا ہے،یادرہے کہ صہیونی حکومت اب مصر اور اردن کے ساتھ باضابطہ امن معاہدہ کرچکی ہے،واضح رہے کہ 2020 میں دبئی میں لگنے والی والی بین الاقوامی نمائش میں شرکت کے بہانے صہیونی وفد 6 ماہ تک دبئی میں رہےگا،قابل ذکر ہے کہ اتوار کی رات ایک تقریر میں نیتن یاھو نے صیہونی فوج کے امریکہ کے ساتھ تاریخی فوجی معاہدے کے ذریعے مقبوضہ فلسطین کے دفاع کے نام پر صیہونی فوج کی آزادی کو برقرار رکھنے کا عہد کیا،انہوں نے شام کی تازہ ترین صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل شام میں ایران کے اثر ورسوخ کو روکنے کے لئے دن رات کوشش کر رہا ہے،اسرائیلی وزیر اعظم نے جمعہ کے روزبھی مغربی پٹی اور وادی اردن کے بیشتر حصے کو دوسرے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں ضم کرنے کے اپنے منصوبوں کا اعادہ کیا،نیتن یاھو نے کہاکہ ہم اپنی سرحدیں معین کریں گے اور وادی اردن ، بحرالمیت نیز یہودیہ اور سامریہ موجودمیں تمام بستیوں پر اسرائیلی حکمرانی کے لئے امریکہ کی منظوری حاصل کریں گے۔
آنے والے سالوں میں متعدد عرب ممالک کے ساتھ تعلقات معمول پر لے آؤں گا :نیتن یاھو
صہیونی وزیر اعظم نے کچھ عرب ممالک کے ساتھ معاہدہ کرنے اور ان کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی کوششوں کا اعلان کیاہے۔

wilayat.com/p/2722
متعلقہ مواد
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین