ولایت پورٹل:سوئٹزرلینڈ کی ایس آر ایف نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق فرانس میں لاکھوں افراد حکومت کے پنشن اصلاحات کے منصوبے کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں جن کا کہنا ہے کہ اگر ضرورت پڑی تو یونینز ملک کو مفلوج کر دیں گی،یاد رہے کہ پنشن اصلاحات کے خلاف جدوجہد فرانس میں ہر جگہ واضح ہےیہاں تک کہ پیرس میں زرعی نمائش "سیلون ڈی ایل ایگریکلچر" میں میں بھی جو فرانس کی سب سے بڑی عوامی نمائش ہے اور اس ملک کی صنعت کے لیے ضروری ہے نیزاس میں ٹریڈ یونینز بھی موجود ہیں
واضح رہے کہ ژک گبن ٹریڈ یونین کے نائب صدر ہیں، جو CGC ایمپلائیز ایسوسی ایشن میں زرعی کوآپریٹو ملازمین کی نمائندگی کرتی ہے، اس کے بوتھ پر ایک نوٹس آویزاں کیا گیا ہے جس میں فرانس کی تمام بڑی ٹریڈ یونینوں کو مظاہرہ کرنے کا کہا گیا ہے،گبن کا کہنا ہے کہ ایسا شاذ و نادر ہی ہوتا ہے، انہوں نے زور دے کر کہا کہ جب میری اعتدال پسند CGC یونین بنیاد پرست CGT یونین کے ساتھ مل کر احتجاج کرتی ہے تو ثابت ہو جاتا ہے کہ مسئلہ کتنا سنگین ہے۔
واضح رہے کہ فرانس میں پنشن اصلاحات اب فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہو چکی ہیں، فرانسیسی سینٹ کے پاس قانون میں ترمیم کے لیے اتوار کی آدھی رات تک کا وقت ہے جس کے دو ہفتے بعد حکومت کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ آیا یہ قانون کو نافذ کرنا ہے یا نہیں جبکہ یونینز اس قانون کے خلاف غیر معینہ مدت کی ہڑتال کی دھمکی دے رہی ہیں جس سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ اگر فرانسیسی حکومت نے اس منصوبے کو ختم نہیں کیا تو عوامی زندگی اور معیشت ٹھپ ہو جائے گی۔
یاد رہے کہ اس ملک میں سرکاری ریٹائرمنٹ کی عمر کو 62 سے بڑھا کر 64 کرنا ان احتجاج کی صرف ایک وجہ ہے نیز اس میں شمولیت کے سالوں کی تعداد کے بارے میں بھی تنازعہ ہے،پہلے مکمل پنشن کے لیے 41 سال درکار تھے جبکہ مستقبل میں یہ 43 سال ہو جائیں۔
فرانس میں حکومت کے خلاف وسیع پیمانے پر عوامی مظاہرے
فرانسیسی حکومت کے پنشن پلان پر عمل درآمد کا عمل فیصلہ کن مرحلے میں پہنچ گیا ہے،تاہم فرانسیسی یونینوں نے اس منصوبے کے خلاف وسیع پیمانے پر احتجاج اور فرانس کو مفلوج کرنے کے لیے ہڑتال کی کال دی ہے۔
wilayat.com/p/9680
متعلقہ مواد
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین