ولایت پورٹل:عکا ویب سائٹ کے مطابق صیہونی حکومت کے سربراہ اسحاق ہرتزوگ نے بنیامین نیتن یاہو کی سخت گیر کابینہ کے ہاتھوں عدالتی اصلاحات کیے جانے کے باعث صیہونی ریاست میں جنگ اور اندرونی تنازعات کے رونما ہونے کے سلسلہ میں خبردار کیا۔
ہرتزوگ نے ایک بیان میں اس بات پر زور دیا کہ ہر کوئی اس نتیجے پر پہنچا ہے اور محسوس کر رہا ہے کہ موجودہ صورتحال بارود کے گودام کی مانند ہے جو کسی بھی لمحے پھٹ سکتا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ سب کو سمجھنا چاہیے کہ اگر صرف ایک فریق جیتتا ہے تو اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ وہ ہے، ہم سب ہاریں گے جس سے سب سے زیادہ نقصان اسرائیل کا ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں پورے ملک میں مظاہرے دیکھ رہا ہوں، ہم سب محسوس کر رہے ہیں کہ ایک پرتشدد تصادم اور ہم خانہ جنگی کے دہانے پر ہیں! ہرتزوگ نے مزید کہا کہ میں آپ میں سے ہر ایک (صیہونی برادری) سے کہتا ہوں کہ تشدد کو ایک طرف رکھیں، بیرونی خطرات کافی زیادہ ہیں،ہمارا سب سے بڑا چیلنج اسرائیل کو بچانا ہے۔
صیہونی حکومت کے سربراہ نے نیتن یاہو کے عدالتی اصلاحاتی منصوبے پر عمل کرنے کی صورت میں کشیدگی میں اضافے کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے مزید کہا کہ میں کابینہ کے نمائندوں اور حکام سے درخواست کرتا ہوں کہ ان مذموم تنازعات کو روکیں! واضح رہے کہ Knesset (صیہونی پارلیمنٹ)، جس کے ارکان کی اکثریت انتہائی دائیں بازو کے نمائندے ہیں (نتن یاہو کے قریبی)، عدالتی نظام میں اصلاحات سے متعلق ایک نئے اور متنازعہ قانون پر نظرثانی کرنے والی ہے۔
اسرائیل خانہ جنگی کے دہانے پر؛صیہونی سربراہ کا اعتراف
صیہونی حکومت کے سربراہ نے عدالتی اصلاحات کے میدان میں نیتن یاہو کی کوششوں پر تنقید کرتے ہوئے اپنی ایک تقریر میں صیہونی ریاست میں خانہ جنگی شروع ہونے کے خطرے سے خبردار کیا۔

wilayat.com/p/9671
متعلقہ مواد
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین