ولایت پورٹل:ایسوسی ایٹڈ پریس خبر رساں ادارے کے رپورٹر نے عرب لیگ میں شام کی نشست کی بحالی کے حوالے سے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ شام کی جنگ میں برسوں کے تعطل کے بعد بشار الاسد کی حکومت کا اپنے ملک کے بیشتر علاقوں پر کافی کنٹرول ہے، خاص طور پر بڑے اور اہم شہروں میں، تاہم امریکی حمایت یادفتہ حکومت مخالف گروپس یا کرد فورسز کا بھی مشرقی شام کے کچھ حصوں پر کنٹرول ہے اور اس بات کا امکان نہیں ہے کہ مختصر مدت میں سب کچھ بدل جائے گا لیکن جو بات واضح ہے وہ یہ ہے کہ اب مخالف جماعتوں کے لیے اسد کا تختہ الٹنا ناممکن ہے۔
اس رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ خطے کی عرب حکومتیں، جو کبھی اس (بشار الاسد کے زوال) کی امید رکھتی تھیں، اب اس نتیجے پر پہنچی ہیں کہ کاروبار میں اترنا ہی بہتر ہے۔ سعودی سیاسی تجزیہ کار ہاشم الغانم کہتے ہیں کہ ہم کوئی جادوئی حل تلاش نہیں کر رہے ہیں لیکن ہمیں جو معلوم ہے وہ یہ ہے کہ موجودہ صورتحال غیر مستحکم ہے۔ ہم نہیں جانتے کہ یہ تنازعہ کب ختم ہوگا اور شام کے خلاف پابندیاں کام آئیں گی یا نہیں۔
اس امریکی خبر رساں ادارے نے دمشق کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے بعض عرب ممالک کی تحریکوں کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ حالیہ برسوں میں کئی عرب ممالک نے شام کے ساتھ سفارتی تعلقات کی بحالی کے لیے اقدامات کیے ہیں، 2018 میں متحدہ عرب امارات ،اردن اور شام نے 2021 میں ایک دوسرے کے لیے اپنی سرحدیں کھول دیں جبکہ گزشتہ ماہ سعودی عرب اور شام نے اعلان کیا کہ وہ سفارت خانے دوبارہ کھولنے اور پروازیں دوبارہ شروع کرنے کی طرف بڑھ رہے ہیں،دوسری جانب 6 فروری کے تباہ کن زلزلے نے بھی تعلقات کی قربت کو تیز کرنے میں کردار ادا کیا۔
قابل ذکر ہے کہ شام میں آنے والے زلزلے کے نتیجہ میں 6 ہزار سے زائد افراد ہلاک اور لاکھوں بے گھر ہو گئے جس کے بعد خطے کے ممالک کے اعلیٰ حکام نے پہلی مرتبہ دمشق اور زلزلہ سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اوراس ملک کی حکومت اور زلزلہ زدگان کے لیے امداد بھیجی۔
اس امریکی خبر رساں ادارے نے شام کی عرب لیگ میں واپسی میں ایران کے کردار پر گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ چین کی ثالثی سے ایران اور سعودی عرب کے درمیان ہونے والے معاہدے نے بھی اس مسئلے کو تقویت بخشی۔
شام کی عرب لیگ میں واپسی میں ایران کا کلیدی کردار ہے:امریکی نیوز ایجنسی
ایسوسی ایٹڈ پریس نے اپنی ایک رپورٹ میں عرب لیگ کی جانب سے شام کو اس تنظیم میں واپس لانے کے فیصلے میں ایران اور سعودی عرب کے درمیان ہونے والے معاہدے کے کردار پر زور دیا ہے۔

wilayat.com/p/9855
متعلقہ مواد
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین