حضرت فاطمہ(س) نے ولایت کا ایسا دفاع کیا جسے تاریخ کبھی نہیں بھول سکتی: رہبر انقلاب

رہبر انقلاب نے بنت رسول(ص) کو ایک اچھی بیوی اور ماں قرار دیا اور خواتین کی گھروں میں ذمہ داریوں کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا نے اپنے مبارک دامن میں پاک ہستیوں کی تربیت کی ہے۔

ولایت پورٹل: رہبر انقلاب حضرت آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای(مدظلہ) کے یہاں ایران کے مختلف علاقوں سے آئے ہوئے مداحان اور ذاکرین اہل بیت علیہم السلام مہمان تھے۔ ان لوگوں سے خطاب کے دوران رہبر انقلاب نے اہل بیت علیہم السلام کی شان اور فضیلت کے بارے میں فرمایا: اہل بیت علیہم السلام کے دلی لگاؤ سے مسلمانوں کی مشکلات آسان ہوتی ہیں اور زندگی میں عزت اور ترقی ملتی ہے۔
انہوں نے حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی مبارک زندگی کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ان کی زندگی ایک حقیقی لیڈر ایک بے مثال بیوی اور ماں کی شکل میں دنیا کی مسلمان خواتین کے لئے مشعل راہ ہے۔
آیت اللہ خامنہ ای نے حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی معنوی شخصیت کو عام انسان کے عقل اور شعور کی سمجھ سے بالاتر قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ ایک ایسے کٹھن اور مشکل وقت میں جب حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے صحابہ بھی حضرت علی علیہ السلام سے دفاع کرنے سے قاصر رہے بی بی دوعالم سلام اللہ علیہا مسجد تشریف لائیں اور خطبہ غرا کی صورت میں حقیقت کا مکمل دفاع کیا۔
حضرت آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کا ولایت سے دفاع کی اہمیت کو بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ دختر پیغمبر گرامی کا ولایت سے دفاع کرنا تاریخ کا ایک عظیم واقعہ ہے جس کے بارے میں حضرت امام خمینی (رہ) نے بھی اس حقیقت کی اہمیت پر روشنی ڈالی ہے۔
رہبر معظم نے حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کو ایک مکمل اسلامی خاتون 'زن کامل اسلامی' کا نام دیا اور کہا کہ ہماری مسلمان خواتین کو ان کی زندگی کے مختلف پہلوؤں سے سبق حاصل کرنا چاہیئے۔
رہبر انقلاب نے بنت رسول(ص) کو ایک اچھی بیوی اور ماں قرار دیا اور خواتین کی گھروں میں ذمہ داریوں کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا نے اپنے مبارک دامن میں پاک ہستیوں کی تربیت کی ہے۔
انہوں نے مغربی دنیا میں خواتین کے غلط استعمال کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ مغربی دنیا میں خواتین کو گھروں میں کام کرنے کے حوالے سے حقارت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے جبکہ خواتین ہی گھر میں معاشرے کے لئے اچھے انسان کی تربیت کرسکتی ہیں۔
رہبر انقلاب نے مغربی دنیا میں خواتین کو مردوں کے مقابلے میں برابر کے حقوق کے حوالے سے کہا کہ اسلامی نقطہ نظر سے خواتین کے برابر حقوق سے مراد ان کو اللہ کی طرف سے دی ہوئی قابلیتوں اور صلاحیتوں کو معاشرے میں صحیح استفادہ کرنا ہوتا ہے۔
انہوں نے اسلام میں اہل بیت علیہم السلام کی مدح اور ستائش کی اہمیت کو بیان فرماتے ہوئے کہا کہ ذاکرین اہل بیت علیہم السلام کو اہل بیت کی شأن میں شاعری کی صورت میں اپنی قابلیت سے صحیح اور بھرپور انداز میں استفادہ کرنا چاہیئے۔


0
شیئر کیجئے:
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین