ولایت پورٹل:صیہونی اخبار Yediothکی رپورٹ کے مطابق صہیونی فوجی انٹیلیجنس (امان) موجودہ صورتحال کا تجزیہ کرتے ہوئے اس نتیجہ پر پہنچی ہے کہ اگر مغربی پٹی میں انتخابات ہوئے تو فلسطینی اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) کامیابی حاصل کرے گی،یہ تشخیص امان کی 2020کیسالانہ تخمینہ رپورٹس میں سامنے آیا ہے،یہ رپورٹ ایک ہفتے کی تاخیر کے بعد منگل (24 جنوری) کو جاری کی گئی،اشاعت میں تاخیر کی وجہ جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کے نتائج کی تحقیقات بتائی گئی ہے،امان نے کہا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی موجودہ قوانین کی خلاف ورزی کے بغیر بین الاقوامی حلقوں میں اسرائیل کے ساتھ اپنی سیاسی لڑائی جاری رکھے گی،مذکورہ اسرائیلی تنظیم نے مزید کہا ہے کہ اگر مغربی پٹی میں انتخابات ہوئے تو اس کا نتیجہ حماس کے حق میں جائے جو فلسطینی اتھارٹی کے حیرت کا باعث ہوگا،یادرہے کہ رواں سال ہی محمود عباس نے نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ وہ رام اللہ میں واپسی کے بعد مغربی پٹی، غزہ اور قدس میں عام انتخابات کے لئے تاریخ کا اعلان کریں گے،تاہم انھوں نے حال ہی میں کہا ہے کہ صہیونی حکومت یروشلم میں انتخابات کرانے کی مخالف ہے اور انتخابات کا وقت تل ابیب کی منظوری کے بعد طے کیا جائے گا،مذکورہ اسرائیلی فوجی تنظیم نے محمود عباس کے فلسطینی اتھارٹی کے صدارت کے عہدے سے استعفے پر تشویش کا اظہار کیا کیونکہ امان نے جس کو"پرتشدد مزاحمت" قرار دیا ہے وہ اس پر یقین نہیں رکھتے،امان کا خیال ہے کہ حماس غزہ میں اسرائیل کے ساتھ طویل مدتی جنگ بندی کی کوشش اس لیے کررہی ہے تا کہ وہ اپنی فوجی صلاحیت کو بڑھاوا دے سکےاور ممکنہ جنگ کی تیاری کے لئے زیادہ درست اور پیشرفتہ میزائلوں تک رسائی حاصل کرسکے۔
مغربی پٹی میں حماس انتخابات میں کامیابی حاصل کرلےگی:صیہونی
صیہونی انٹیلی جنس تشخیص سے ظاہر ہوتا ہے کہ اگر مغربی پٹی میں انتخابات کا انعقاد ہوا تو حماس جیت جائے گی۔

wilayat.com/p/2829
متعلقہ مواد
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین