ولایت پورٹل:عربی 21 کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فورسز نے جمعرات کے روز فلسطینی اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) کے ایک رہنما کو گرفتار کیا،رپورٹ کے مطابق حماس کےسینئر عہدیداراور حماس قانون ساز کونسل کےسابق ممبر نزار رمضان کواپنے بیٹے سمیت گرفتار کیا گیا ہے۔
یادرہے کہ رمضان اس فلسطینی مجاہدین میں سے ایک ہیں جنہوں نےاسرائیلی جیلوں میں 15 سال گزارے ہیں، آج صبح الخیل شہر کے نوجوانوں نے بھی نے شہر پر حملہ کرنے والی صہیونی قابض فوج سے جھڑپ کی ، ادھر صہیونی عسکریت پسندوں نے شیخ عیسى الجعبری اور علاء مجاہد کے ساتھ الجلدہ کے علاقے میں متعدد فلسطینی نوجوانوں کو حراست میں لیا۔
اس کے علاوہ صہیونیوں نے اریحا کے علاقہ می واقع عقبه جبر کیمپ پر بھی حملہ کیا اور دو فلسطینی بچوں محمد اور عبد اللہ یاغی کو گرفتار کرلیا۔
قابل ذکر ہے کہ جولائی کے شروع میں صہیونی حکومت نے مغربی کنارے کے بڑے حصوں پر قبضہ کرنے کے منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کی کوشش کی ، لیکن دنیا بھر کی مزاحمتی تحریک کے خوف سے اپنے اس ناپاک منصوبے میں کامیاب نہیں ہوسکی جبکہ بعض عرب ممالک کے ان کے کارندے حکمرانوں کو مغربی کنارے کو صیہونی مقبوضہ علاقوں میں شامل کرنے کی صیہونیوں سے جلدی ہے اور وہ امریکہ کے ساتھ مل کر اس منصوبہ پر جتنا جلدی ممکن ہو سکے عمل درآمد کرانے کی کوششوں میں لگے ہوئے ہیں لیکن صیہونی حکومت کو فلسطینیوں کے رد عمل کا شدید خوف ہے اور اس کو یہ بھی معلوم ہے کہ جنگ تو دور کی بات ہے اس کی فوج میں اتنی ہمت نہیں ہے کہ وہ فلسطینیوں کے میزائل کا مقابلہ کرسکے۔
صیہونی فوجی درندوں کے ہاتھوں حماس کے ایک رہنما گرفتار
صہیونی عسکریت پسندوں نے جمعرات کی صبح الخلیل علاقہ میں حماس کے ایک رہنما اوران کے بیٹے نیز دو بچوں سمیت متعدد دیگر فلسطینیوں کو گرفتار کیا ہے۔

wilayat.com/p/3962
متعلقہ مواد
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین